آج سے تیس چالیس سال پہلے دیہات میں شلوار جسے چکوال کی زبان یاعرف عام میں سُتھنڑ کہا جاتا تھا، کا رواج کم ہی ہوتا تھا۔ دھوتی چادر پہننا عام تھا اور کسی کو ملازمت کی مجبوری سے یہ پہننا بھی پڑتی تھی تو گھر آتے ہی سب سے پہلے شلوار سے جان چھڑائی جاتی۔
بس یوں سمجھیے کہ شلوار کی وہی

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
حیثیت تھی جو یوسفی کے بقول نکٹائی کی ہے۔ مرشد کے بقول ٹائی کا ایک ہی فائدہ سمجھ میں آتا ہے کہ جب اتارو تو بہت سکون ملتا ہے۔ سب سے زیادہ اس موئی شلوار سے تنگ پرائمری سکول ماسٹر ہوا کرتے تھے کہ سرکار کی طرف سے سخت ہدایات تھیں کہ دوران ڈیوٹی شلوار پہنی جائے۔ اب سرکاری احکامات کی

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
مجبوریاں وہی سمجھ سکتے ہیں جنہیں سرکار سے پالا پڑا ہے۔ لیکن جہاں ضرورت ایجاد کی ماں ہوتی ہے وہاں راستہ نکالنا بھی آنا چاہیئے تو بہت سے اساتذہ نے اسکا یہ حل نکالا تھا کہ سکول میں ایک عدد شلوار ناڑا ڈال کر لٹکا دیتے تھے اور دور سے ہی کسی افسر کو آتا دیکھتے تو فورا کمرے میں جا

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
کر شلوار کو دھوتی سے بدل دیتے۔ افسر بھی خوش اور اعضائے رئیسہ بھی راضی۔ ہمارے ایک محترم استاد نے بھی ایک عدد سفید شلوار کمرے میں رجسٹروں کی الماری کے ساتھ کیل پہ لٹکائی ہوئی تھی۔ اب شومئی قسمت کہ کئی ماہ تک کسی افسر کو معائنہ کی ضرورت محسوس نہ ہوئی اور اس تمام عرصہ میں شلوار

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
بھی ہر قسم کی زحمت سے بچی رہی۔ گرمیوں کی چھٹیوں سے دو تین دن پہلے ایک نابکار قسم کے افسر کو معائنہ کی سوجھی تو ٹپک پڑا اور ماسٹر صاحب کو بھی تب پتہ چلا جب افسر صاحب سکول میں قدم رنجہ فرما چکے تھے. چھڑی پھینک فورا کمرے کو بھاگے کہ شلوار زیب تن کر کے فرائض منصبی ادا کریں جیسے

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
ہی شلوار میں دونوں ٹانگیں ڈال کر ناڑا باندھنا چاہا تو شلوار کے اندر طوفان برپا ہو گیا کیونکہ عرصہ زیادہ ہونے کی وجہ سے بھڑوں (ہمارے ہاں پیلے ڈیموں) یعنی بھونڈوں نے شلوار کے اندرونی علاقوں کو سرکاری زمین سمجھ کر اپنا گھروندا بنا لیا تھا۔

اسکے بعد کیا ہو اسے آپکے تخیل کی پرواز

https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger" aria-label="Emoji: Rug van hand met omlaag wijzende wijsvinger">
پر چھوڑتے ہیں کہ قلم میں اظہار کی تاب نہیں.

کرنل محمد خان کی تحریر سے اقتباس
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="😃" title="Lachend gezicht met open mond" aria-label="Emoji: Lachend gezicht met open mond">https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="😂" title="Gezicht met tranen van geluk" aria-label="Emoji: Gezicht met tranen van geluk">https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="😂" title="Gezicht met tranen van geluk" aria-label="Emoji: Gezicht met tranen van geluk">
نوٹ! اس تحریر کا موجودہ حکومت اور کچھ اداروں کے شلوار پہننے کا فیصلہ کرنے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے موازنہ کرنے والا خود ذمہ دار ہو گا.
You can follow @rukhtam89.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: