جب ایوب نے بھٹو کو 1966 میں سائڈ لائن کیا تو بھٹو نے باقائدہ 1967 میں ایوب کے خلاف مغربی پاکستان میں تحریک کا آغاز کیا۔

یہاں پر غور طلب بات "ایوب کے خلاف" الفاظ ہیں۔ وہ کیسے؟ اس تھریڈ میں تفصیل سے بتاتا ہوں.
پاکستان کی آزادی کے بعد اگر کوئی ایک موقع تھا جس میں پاکستان بزور طاقت مقبوضہ کشمیر آزاد کروا سکتا تھا تو وہ 1965 میں تھا۔

آپریشن جبرالٹر فیل ہوا اور پینسٹھ کی جنگ میں بھی ہم وہ ہداف حاصل نہیں کر سکے جو ہمارے تھے، سوائے اس کے کہ فوج نے اپنے سے تین گناہ بڑی فوج سے..
..مغربی پاکستان میں مقابلہ کیا اور جنگ کا اختتام stalemate پر ہوا۔

جنگ کے بعد جب ایوب نے بھٹو کو سائڈ لائن کیا تو بھٹو نے باقائدہ 1967 میں ایوب کے خلاف کمپئین شروع کی اور معاشی پالیسی، امیر غریب میں بڑھتا فرق، کشمیر اور تاشقند معاہدے کو لے کر ایوب کے
خلاف مغربی پاکستان میں پاکستانی nationalism کے جذبات ابھارے۔ یہاں پر بھٹو نے نہایت مہارت کے ساتھ تنقید کا سارا رخ ایوب پر رکھتے ہوئے فوج پر تنقید نہیں کی اور سب مسلوں کی جڑ ایوب کو ٹھرایا۔

ایوب کے خلاف مشرقی پاکستان میں بھی کافی نفرت پائی جاتی تھی اوپر سے..
..بھٹو نے مشرقی پاکستان میں کمپئین شروع کی ہوئی تھی، اس لیے فوج کی ہائی کمانڈ میں بھی ایوب کے خلاف باتیں ہونا شروع ہو گئی۔

اس موقع پر زیادہ تر فوج بھٹو کی حامی تھی اور اس کی بنیادی وجہ بھٹو کا کشمیر اور پاکستانی nationalism کے جذبات کو ابھارنا اور پورے ادارے کو مجیب کی طرح..
تنقید کا نشانہ نا بنانا تھا۔ ایوب اگر کچھ عرصہ کرسی نا چھوڑتا تو قوی امکان تھے کہ یحیٰی ہی ایوب کو ہٹا دیتا لیکن اس کی نوبت نہیں آئی۔

بھٹو کی کشمیر اور پاکستانی nationalism کی پالیسی ہی ایک بہت بڑی وجہ بنی کہ ستر کے الیکشن کے بعد فوجی قیادت نے مجیب کے خلاف بھٹو..
..کا بھرپور ساتھ دیا حالانکہ بھٹو الیکشن ہار چکا تھا۔
فوجی قیادت کا بھٹو کو سپورٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ وہ بھٹو کے زریعے عوامی لیگ اور مجیب پر اپنا چیک رکھ سکیں کیونکہ مجیب اور عوامی لیگ بھارت اور کشمیر سے متعلق فوج اور بھٹو سے بالکل متضاد پالیسی رکھتے تھے۔
You can follow @umaraqti.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: