سلطان ٹیپو پر لکھنے کا کئی دنوں سے ارادہ تھا۔ بالآخر آج جبراً سب چھوڑ کر کچھ لکھا ہے، حالانکہ خواہش ہے کہ بہت کچھ لکھتا، مگر شاید یہ تحریر بھی پڑھنا مشکل ہو اکثر کے لیے۔

ابو الفتح سلطان فتح علی ٹیپو

——

اگر مجھے مسلم سلاطین میں سے ۵ پسندیدہ ترین کا انتخاب کرنا ہو تو ٹیپو لازماً اس میں شامل ہوں گے۔
ٹیپو سلطان تاریخ کا ایک عجیب کردار ہیں،روایت کے برعکس ، جو عموماً شمال اور مغرب سے مرصع ہے،ٹیپو برعظیم کے جنوب مشرق سے تھے۔ یہ علاقہ
تاریخی لحاظ سے پراسرار بھی ہے اور مزیدار بھی۔ مسلم سلاطین کو ان علاقوں نے ہمیشہ tough time دیے رکھا۔
ٹیپو ایک چھوٹے قد ، گہری رنگت اور موٹی آنکھوں والے عوامی سطح کے سلطان تھے جو لوگوں میں سے ہی ابھرنے والے خاندان کے فرد تھے۔ applied sciences کے ساتھ ساتھ
یورپی technologyسے متاثر تھے اور یورپ کو بہت اچھی طرح انکی زبانوں میں سمجھتے تھے۔ ٹیپو حیران کن حد تک کثیر المطالعہ تھے یہاں تک کہ انکے والد حیدر علی کو انکے مطالعہ پر پابندی لگانی پڑی۔ حافظِ قرآن ہونے کے ساتھ، حدیث اور فقہ کابلند ذوق اور دوسری طرف engineering اور
ٹیکنالوجی سے متاثر تھے۔بلکہ ایک manual راکٹ کے استعمال کا ⌝فتح المجاہدین⌜ کے نام سے بھی لکھوایا جس میں ضمناً جہاد سے متعلق ہدایات بھی تھیں۔ اسکے علاوہ بحری جنگی جہازوں کے نقشے اور نمونے خود تیار کرتے۔ ساتھ ہی زہد کا عالم یہ تھا کہ نو تعمیر مسجد اعلیٰ کی افتتاحی نماز
کی امامت صاحب ترتیب ہونے(یعنی کبھی کوئی نماز قضا نہ کرنے) کے سبب انہوں نے ہی کی۔( ٹیپو سے ایک اور تصنیف"تاریخِ خدادی" بھی منسوب ہے جو مختصر خود نوشت ہے۔اسکے علاوہ بھی سینکڑوں تصانیف ہیں جو ٹیپو نے اپنے لیے کروائیں۔ ٹیپو کا علمی ذوق ایک الگ اور دقیق موضوع ہے۔)
مغلوں کے زوال کے بعد یورپی طاقتوں نے ۱۸وی صدی کے وسط میں جنوب مغربی ہندوستان کو آپسی لڑائیوں کا اکھاڑا بنائے رکھا، جس میں بالآخر انگریز کو فتح ہوئی اور فرانسیسی جنوب مشرق کے ساحل تک محدود ہو گئے (گو کہ شمالی امریکہ میں فرانسیسیوں نے انگریزوں کو نتھ ڈال دی تھی)۔ تب
اگر ہندوستان میں برطانوی سامراج کے قیام میں کوئی رکاویٹیں تھیں تو صرف ۳۔ ایک مرہٹے، دوسرا نظام حیدر آباد اور تیسرا میسور کا نواب حیدر علی۔انگریزوں نے مگر ان سب میں اپنی توجہ حیدر علی پر رکھی، جسکی وجہ انکا vision اور عزم ہی تھا۔
فرانسیسی تاریخی طور پر انگریز سے قربت میں مسلم حکمرانوں کے بڑے قریب رہے ہیں۔ عثمانیوں سے لے کر ٹیپو تک، سب نے انکی مدد لی، شومئی قسمت کہ کہیں بھی دال نہ گلی اور ultimately ناکامی ہی ہوئی۔ بہرحال اس دور کے لحاظ سے حیدر علی اور سلطان ٹیپو کا یہ کارنامہ اپنے آپ میں
بہت بڑا ہے کہ انگریز کو ۵۰ سال روکے رکھا اور کئی بار عبرت ناک شکست سے دوچار کیا۔بلکہ ایک جنگ میں تو کمپنی بہادر کو ایسی شکست ہوئی کہ زیادہ تر مارے گئے اور بچنے والے قیدی بنا لیے گئے۔ٹیپو کی بڑی خواہش تھی کہ مسلم سلاطین متحد ہوں، کیونکہ وہ اپنے علم سے یہ بات
جان گیا تھا کہ کیا ہونے جا رہا ہے۔ بلکہ نظام حیدر آباد کو خط میں لکھا کہ اگر اب بھی نہ متحد ہوئے تو بروزِ قیامت رسول اللہ ﷺ کو کیا منہ دیکھاؤ گے۔اور ٹیپو کی مدد کو زمان شاہ نکلا بھی تو لاہور پہنچا ہی تھا کہ پیچھے سے افغانستان پر ایرانیوں نے حملہ کر دیااور اسے واپس جانا پڑا۔
ٹیپو کا چھاپہ خانہ، لائیبریری، ٹکسال، نظامِ محصولات tax system ، زکوة و عشر کا نظام، عدم افراط زر،جاگیرداری کا خاتمہ، اسلحہ سازی کی صنعت خصوصاً راکٹ engineering اور بحری جہاز سازی؛ صندل ، کپاس اور ریشم کی industrialisation، فولاد اورلکڑی کی صنعت، اور
گھریلو صنعت پر انحصار، یہاں تک کہ فرانس کی طرز پر بادشاہی جمہوریت کا آغاز؛ اتنا کچھ ہے کہ بندہ حیرت میں پڑ جاتا ہے کہ مادی لحاظ سے اتنا کامیاب حکمران بھی فطرت کی چالوں سے مات کھا جاتا ہے۔ ہمارے لیے یہ حیرانگی بھی کم نہیں ہو گی کہ ٹیپو کے میسور میں
یورپی باشندے اور فوجی بہتر مستقبل اور بہتر تنخواہ کے لیے آیا کرتے تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیپو نے عثمانی خلیفہ سے سندِ سلطانی مانگنے کے لیے اپنا وفد بھی بھیجا، ساتھ یہ بھی چاہتے تھے کہ فوجی مدد ملے مگر سلطنت عثمانیہ اپنی جنگوں کے باعث تاجِ برطانیہ سے جنگ
نہیں چاہتی تھی جو کہ روس کے خلاف اسکی حلیف تھی۔چنانچہ سلطان عبدالحمید اول نے وفد کی خدمت تو بہت کی مگر عملاً مدد نہیں کر سکا۔ ٹیپو نے اس دور میں یہ بھی نتیجہ اخذ کر لیا تھا کہ Its economy, stupid!اور اسی وجہ سے وہ صنعتوں کے فروغ کے لیے بہت کام بھی کرتا تھا۔
بشمول شیشے، دھاتوں، اسلحہ سازی و عمومی تجارت کے۔ اسی سلسلے میں اپنے وفود کو وہ عمان، فارس وغیرہ بھیجتا تھا کہ تجارتی مراعات حاصل کریں۔ٹیپو کی دور اندیشی کا اندازہ اس سے لگائیں کہ اس نے عثمانی خلیفہ کو پیش کش کرنا تھی کہ وہ ٹیپو کو بصرہ کی بندرگاہ دے دے، اس کے بدلے
میں وہ خلیفہ کو بندرگاہ منگلور پیش کر دے گا۔ مگر میسور کی تاریخ کا غیر معمول وفد جس نے یہ سب منطقی انجام تک پہنچانا تھا وہ آگ، طوفان، سردی، اور طاعون وغیرہ سے نمٹتا رہا۔ ۹۰۰ میں سے چند افراد ہی واپس میسور آ سکے۔ بہرحال یہ وفد اپنے اہداف؛ تجارتی مراعاتیں اور فوجی امداد نہ لے سکا
ٹیپو کی اصل تصویر ایک مُعَمَّہ ہے، میری ذاتی تحقیق کے مطابق بہت سی وجوہات کی بنا پر قریب ترین تصویر زیرِ نظر ہے۔ جو فرانسیسی مصور نے ۱۷۹۲ء میں بنائی تھی۔
ٹیپو کے جرنیل بھی تاریخی لحاظ سے دلچسپ ہیں۔ لارڈ کارنوالیس Cornwallis ۱۸وی صدی کا بہترین فرنگی جرنیل تھا۔ جس نے نو آبادیاتی امریکہ سے انگریز کو بچی کھچی عزت کے ساتھ باحفاظت نکلوایا۔ پھر نپولین سے کامیاب مذاکرات کیے، ٹیپو کی زندگی کی بدترین شکست بھی اسی کے ہاتھ ہوئی اور
بعد ازاں لارڈ ولزلے Wellesley کو لگام دینے کے لیے بھی اسے ہی بھیجا گیا۔ مگر زیرِ نظر تصویر تب کی ہے جب ۱۷۹۱ میں اسے ٹیپو کے سامنے سرنگاپٹم سے پسپا ہونا پڑا تھا۔
بہرحال، ٹیپو سلطان کی شہادت ایسا واقعہ تھا جس نے انگریز کو برصغیر میں قدم جمانے کا موقع فراہم کیا۔ ٹیپو سلطان کی موت کی خبر اس قدر خوش کن تھی کہ آج بھی ایڈمبرا کے قلعہ میں موجود ٹیپو کی نوادرات کے ساتھ یہ تحریر درج ہے کہ اس کی موت پر پورے انگلستان میں جشن منایا گیا۔ ٹیپو
لوک داستانوں، اور بہادری کے ہر عظیم قصے کا حصہ بن گیا، Voltaireکے ڈرامہ Jeu D Esprit میں Tiposaib کا کردار ہو، یا والٹر سکاٹ اور میڈوز ٹیلر؛ ٹیپو بعد از مرگ بھی یورپیوں کو مرعوب کرتا رہا۔ بلکہ فرانس نے اسکو "فرانس کا شہری بادشاہ" قرار دیا۔ مائیں بچوں کو اسکے نام سے ڈراتی رہیں
ٹیپو کی شہادت اس کی کم ہمتی یا دنیاوی وجوہات سے زیادہ فرنگی چالوں اور اپنوں کی کوتاہ نظری اور بیوفائی کے باعث ہوئی۔ ۱۷۹۹؍ وہ سال تھا کہ جس کے بعد فرنگی اور باقی استعمار کی پیش قدمی کو پھر کوئی روکنے میں کامیاب نہ ہو سکا، اور ملتِ اسلامیہ مسائل ہی مسائل کا شکار ہے اب تلک۔
کل من علیہا فان ۔ و یبقی وجہ ربک ذوالجلال و الااکرام

نہ شادی داد سامانے نہ غم آورد نقصانے
بدیں جانباز سلطانے کہ آمد شد چو مہمانے

تاریخ کشتہ گشتن سلطان حیدری
ٹیپو بوجہ دین محمد شہید شد

عبدالمنعم
۲۷ رمضان المبارک۱۴۴۲ھ
اگر زندگی نے مہلت دی تو اقبال اور ٹیپو کے روحانی تعلق پر بھی ایک تھریڈ لکھا جائے گا۔
You can follow @Munimusing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: