ہم تحریکِ انصاف کی حکومت کی ہر چیز کا کچھ نہ کچھ دفاع کر سکتے ہیں اور جائز دفاع کر سکتے ہیں مگر یہ بات طے ہے کہ بطورِ سیاسی جماعت پچھلے تقریباً تمام ضمنی انتخابات نے ثابت کیا ہے کہ پارٹی “بچوں” کا کھیل بنی ہوئی ہے۔
ٹکٹ ایلوکیشن سے لیکر الیکشن کمپئین اور الیکشن ڈے تک ہر ہر چیز میں ایسی غیر سنجیدگی نظر آتی ہے کہ انسان سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے کہ کیا اِن لوگوں سے کسی بھی قسم کی توقعات وابستہ کرنی چاہئیں یا نہیں۔
حکومت آنے جانے والی چیز ہے اور پرفارمنس بھی بہت subjective چیز ہے (کسی کیلئے گلی بن جانا بھی پرفارمنس ہے اور کسی کیلئے کسان کارڈ اور صحت کارڈ بھی پرفارمنس نہیں) لیکن جو چیز ہمیں تباہی کی طرف لیجا رہی ہے وہ ہے پوری جماعت کا غیر سنجیدہ، انا پرست بونوں کے ہاتھوں یرغمال بنا ہونا۔
آخری آخری دن تک ٹکٹ تبدیل ہوتے ہیں، دھڑے مینیج نہیں ہوتے، اپنے ہی بندے آزاد لڑنے لگ جاتے ہیں۔۔۔۔۔ یہ تمام چیزیں ہمیں بہت haunt کریں گی۔ اور سچی بات ہے کہ یہ سارا نقصان پارٹی کو “غیر سیاسی” جُز وقتی سیاستدانوں کے ہاتھ دینے سے ہو رہا ہے۔
کسی ایک بھی ہار پر بطورِ جماعت کوئی فیکٹ فائنڈنگ کی ہو؟ سوچا ہو کہ روٹین کے گھسے پِٹے جملے بولنے کے علاوہ ہم اصل میں کیوں ہارے ہیں۔۔۔ کبھی بھی نہیں۔۔۔۔ اس جماعت کو “سیریس سیاستدان” چاہییں جو حلقوں کو سمجھ سکتے ہوں۔
ہم ہر دفعہ ہارنے کے بعد کوئی نہ کوئی چورن بنا کر بیچ لیتے ہیںں۔۔۔۔۔مقامی دھڑے بندی تھی، الیکشن کمیشن متعصب ہے، ورکر کو ٹکٹ دی، صوبائی انتظامیہ ہمارے مخالف تھی۔۔۔۔۔

لیکن کبھی کبھار silver lining ڈھونڈنے کی بجائے ذرا تاریک پہلؤوں پہ بھی غور کرنا چاہیے
اور معذرت کیساتھ ہر دفعہ یہ مظلوم بننے اور سسٹم/انتظامیہ/الیکشن کمیشن کے خلاف ہونے والی باتیں دہرانے کا بھی ایک نقصان ہوتا ہے،: عوام کا ایک بہت بڑا طبقہ آپکو “کمزور” سمجھنے لگ جاتا ہے۔ یہ تاثر پختہ ہوتا ہے کہ اِن کی بس برائے نام ہی حکومت ہے، سُنتا اِنکی کوئی نہیں۔ یہ تاثر سیاسی
خاندانوں اور دھڑوں کو آپ سے متنفر کر تا ہے
پوری قوم کو مافیا مافیا کر کر کے آپ نے یہ باور کروا دیا ہے کہ ان مافیاز کے آگے ہم بے بس ہیں۔

اب حال یہ ہے کہ ہمارے لئے نرم گوشہ رکھنے والے سرکاری ملازمین میں بھی یہ تاثر جا چکا ہے کہ انکے پیچھے لگ کر ن لیگ اور پی پی پی سے دشمنی لینے کا کوئی فائدہ نہیں
ن لیگ پچھلے ڈھائی سال سے یہی پرسیپشن بنانے کی تو کوشش کر رہی ہے کہ ہم حکومت سے الگ ہوئے ہیں، نظام سے نہیں اور حکومت بھی بہت جلد ہمیں ملنے ہی والی ہے

اور یہاں ہم اپنی ہی بچگانہ بونگیوں سے انکا یہ بیانیہ پکا کروا چکے ہیں
اِن باتوں کا مقصد ہر گز مایوسی پھیلانا نہیں، جیسے میں نے شروع میں کہا کہ “حکومت” کی پرفارمنس بہت حد تک ٹھیک ہے اور جہاں کوئی کمی کوتاہی ہے اسکی کئی ٹھوس وجوہات ہیں (عالمی وبا، ورثے میں ملی تباہ حال معیشت، اتحادی حکومت)

مگر جِن امور کا ذکر میں کر رہا ہوں وہ “پارٹی” کی سطح کے ہیں
You can follow @SaadSaeed2.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: