تاریخ کاجائزہ لیں تو یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتاہےکہ کیسےکیسے عظیم اور ترقی پسند مفکرینِ اسلام کی اکثریت عورت دشمن نظریات اور عورتوں کی ترقی اور تعلیم کی مخالف تھی۔مثلاً ھم جب بھی سرسید احمد خان کا نام لیں تو ذھن میں مسلمانوں کی تعلیم اور ترقی کے لئیےجدوجہد کرنےوالی شخصیت۔۔+1/9
ابھرتی ہے مگر بدقسمتی دیکھیے کہ یہی سر سید عورتوں کی تعلیم و ترقی اور آزادی کے سخت مخالف تھے۔سرسید احمد خان جدید تعلیم کو عورتوں کے لیے قطعی غیرضروری سمجھتے تھے ان کے نذدیک یہ تعلیم ان کی زندگی میں کچھ کام نہیں آئے گی اس سلسلے میں ان کی دلیل یہ تھی کہ
" جب تک عورت اپنے۔۔+2/9
حقوق سےناواقف رہےگی وہ وفادار اورتابع ہوگی،اگر وہ باشعور ہوگئی اوراپنےحقوق کااحساس ہوگیاتوگھراورمعاشرےکاامن برقرار نہیں رہےگااور وہ روایات کی پابندی نہیں کرےگی۔ایک جگہ اپنی تقریرمیں سرسیدعورتوں کونصیحت کرتےہوئےفرماتےہیں کہ "میری خواہش نہیں کہ تم ان مقدس کتابوں کےبدلے،جو۔۔۔+3/9
تمہاری نانیاں اوردادیاں پڑھتی آئی ہیں،اس زمانےکی نامروجہ اور نامبارک کتابوں کاپڑھنااختیارکرو۔
میں نہیں سمجھتاکہ عورتوں کو افریقہ اورامریکہ کاجغرافیہ سکھانے،الجبراکے قواعدبتانےاوراحمد شاہ،محمد شاہ اورمرہٹوں اورروبیلوں کی لڑائی کےقصے پڑھانےکاکوئی نتیجہ ہے".
اسی طرح۔۔۔+4/9
ہمارے قومی شاعرومفکر علامہ اقبال بھی پیچےنہیں رہےاقبال وہ عورت کومردکی حفاظت میں دیتےہوئےفرماتےہیں کہ
"نسوانیت زَن کانگہبان ہےفقط مرد"
اقبال جدید تعلیم اور لڑکیوں کے انگریزی پڑھنےکوطنزکانشانہ بناتے ہوئےکہتے ہیں کہ

لڑکیاں پڑھ رہی ہیں انگریزی ڈھونڈ لی قوم نےفلاح کی راہ
۔۔+5/9
روش مغربی ہے مدنظر
وضعِ مشرق کوجانتےہیں گناہ

یہ ڈراما دکھائے گا کیا سین
پردہ اٹھنےکی منتظر ہےنگاہ

جب متحدہ ہندوستان میں لڑکیوں کے لیےسکول قائم ہوئے تو ہندوستان کےدوسرےمذاہب کی لڑکیوں کوداخلہ لینےمیں کوئی روکاوٹ پیش نہیں آئی مگر مسلمانوں نےاس کی سخت مخالفت کی۔اس مہم۔۔+6/9
میں سب سے زیادہ حصہ مولانا اشرف علی تھانوی نےلیاجنہوں نے بہشتی زیور لکھ کرقدیم روایات کاتحفظ کیا۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ اول تو لڑکیوں کو قطعی سکول نہیں بھیجناچاہیے اور اگرسکول میں کوئی میم استاد ہوتو پھروہاں بلکل بھی داخلہ لینانہیں چاہیے۔(یاد رہےکہ اس وقت کےعلمائے کرام نے۔۔+7/9
غیرمسلم اورخاص طور پر انگریز عورتوں سے مسلمان عورتوں کا پرادہ کرانےکافتوی دےرکھا تھا سرسیدسےمتعلق بھی کہاجاتاہے کہ وہ اپنی زوجہ محترمہ کو انگریزعورتوں سےپردہ کرایا کرتےتھے) مولانا تھانوی کےخیال میں عورتوں کوصرف اس قدر لکھنا پڑھناسکھاناچاہیےکہ وہ دھوبی کا حساب رکھ سکیں۔..+8/9
انہیں سب سےبڑاخطرہ یہ تھاکہ اگرلڑکیوں نےلکھناسیکھ لیاتووہ عشقیہ خطوط لکھیں گی😀 مولانااسکےبھی قائل نہ تھےکہ عورتیں گھروں سےباہرجائیں یا محفلوں میں شریک ہوں۔عورتوں کواَن پڑھ رکھنےاورسماجی سرگرمیوں سےدوررکھنےکامقصد یہ تھاکہ وہ بغیرکسی احتجاج کے خاموشی سےہرظلم برداشت کرتی رہیں۔9/9
You can follow @zahida_rahim.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: