میں نے مولوی خادم حسین پر ایک تھریڈ لکھا،معلومات انکی محلے دار خاتون نے دی ہے۔اور ہم دونوں ہی بریلوی نہیں لیکن مجھ پر کہانی بنانے کا الزام لگایا گیا،میں نے مولانا صاحب کی سیاسی زندگی پر کبھی کچھ نہیں لکھا،صرف اہل خانہ کی سادہ طرز زندگی کی بات کی تھی،یہ آج صبح کی تصاویر
یہ چوک یتیم خانے کی مسجد ہے ،ٹصویر میں ایڈریس بھی لکھا ہوا ہے،یہاں تقریباً بارہ تیرا سال سے زیادہ سے رہ رہے تھے،اس دروازے کے پیچھے صحن ہے جہاں نماز ہوتی ہے اور ایک چھوٹا لائبریری نما کمرا،جہاں وہ معذوری کے سبب رہتے تھے اور یہی اس کمرے میں دفن کردیا گیا،امامت انکا بیٹا کرواتا تھا.