یہ تھریڈ ان تمام نام نہاد صحافیوں کی یاداشت کے لیے ہے جنکو زبان کے استعمال میں شستگی کے لیکچر صرف تب یاد آتے جب مریم یا بلاول پر بات کی جائے ۔ پی ٹی آئی کا سپورٹر اب آپکے ان ڈبل سٹینڈرڈز کو سرعام ایکسپوز کرتا رہے گا
کیا اس طرح کی بکواسیات پر کسی نے کبھی شہباز شریف سے بازپرس کی؟
اس شخص کی ایسی گھٹیا اور لغو بات کے بعد تو اس پر میڈیا اینکرز کو خود پابندی لگا دینی چاہیے تھی اپنے پروگرامز میں بلانے پر
اور یہ ہے اس عورت کی تربیت جسکا مظاہرہ اس کلپ میں موجود ہے۔باپ نے بینظیر کی عریاں تصاویر بنا کر ہوائی جہاز سے شہروں میں پھینکی اور بیٹی اسی نقش قدم پر چل رہی۔ مجال ہے کہ اس پر کبھی ان چند نام نہاد صحافیوں نے واویلا کیا ہو
اس خاتون کو اپنے ٹاک شوز پر چیخنے کے لیے بلاتے ہیں۔کبھی اس عورت سے پوچھا کہ یہ جس پارٹی میں بھی ہوتی ہے اسے وہ پارٹی دوسروں پر گالیاں دینے کے لیے ہی کیوں رکھتی ہے؟
مریم نواز کے لاڈلے چوہدری صاحب کی ایک خاتون وزیر کی شکل وصورت کو لے کر عورت کے بجائے مرد کہنا پر اس پربھی یہ چند مخصوص صحافی چپ کا روزہ رکھے بیٹھے رہے
یہ لوگ تو اسقدر گرے ہوئے ہیں کہ انہوں نے پی ٹی آئی کے جلسوں میں خواتین کی شرکت تک پر نازیبا گفتگو کی۔آج جب مریم بی بی کی قیادت میں جلسے ہو رہے ہیں تو کیا انکے یہ پرانے کلپ چلا کر ان کو شرم نہیں دلانی چاہیے؟
جاوید لطیف گھٹیا پن میں بہن بیٹیوں کو لے آیا پر مجال کہ ایسے شخص کا کسی نے بائیکاٹ کیا ہو
بھرے جلسے میں عابد شیر علی مریم بی بی کی جماعت میں عورت کی کتنی عزت سمجھی جاتی ہے اسکا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے
You can follow @arslankhalid_m.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: