#حقائق
انٹرنیٹ پر یہ قطعہ اقبالؔ لاہوری کے نام سے ملتا ہے، جو غلط ہے۔
.....
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کےلیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ
...
اس قطعے کے حوالے سے کچھ کھوج لگانے میں کامیابی ہوئی اور اس
++++
کے اصل خالق تک پہنچ گیا۔ درج بالا قطعے کے حوالے سے عرض ہے کہ یہ قطعہ ہندوستانی ریاست راجستھان کے علاقے مادھوپور، بہیتڑ سے تعلق رکھنے والے شاعر سرفرازؔ بزمی فلاحی کا ہے۔ سرفرازؔ بزمی کی ولادت 20فروری 1949 کو ہوئی۔ ان کا اصل نام سرفراز احمد خان ہے؛ تاہم ادبی حلقوں میں
++++
سرفرازؔ بزمی کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ سرفراز بزمی نے راجستھان یونیورسٹی جے پور سے گریجویشن فارسی، اردو اور تاریخ کے مضامین میں مکمل کیا۔ انگریزی ادبیات میں ایم اے کی سند، اجمیر یونیورسٹی اجمیر سے حاصل کی۔ بطور مدرس راجستھان میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ سرفرازؔ بزمی کا
++++
مذکورہ قطعہ مارچ 1993 میں شعرائے راجستھان کے ایک انتخاب میں جب شائع ہوا تو اس کی صورت کچھ یوں تھی:

جو حق سے کرے دور وہ تدبیر بھی فتنہ
اولاد بھی اجداد بھی جاگیر بھی فتنہ
ناحق کےلیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیرتو کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ
سرفرازؔ بزمی فلاحی
++++
(انتخاب قطعات و رباعیات، غوث شریف عارف(مرتبہ) راجستھان اردو اکادمی، جے پور، مارچ 1993)
سرفراز بزمی کے مطابق جب یہ قطعہ ذرا بدل کر مشہور ہوگیا تو انہوں نے بھی اس کی عوامی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے نئی صورت کو قبول کرلیا۔ یہ معلوم نہیں کہ کب اور کس وجہ سے اس قطعے کو اقبالؔ کے
++++
کے کھاتے میں ڈال دیا گیا؟ اب بھی انٹرنیٹ پر یہ قطعہ علامہ اقبالؔ کے نام سے ملتا ہے، جو غلط ہے،
تحقیق فرہاد احمد فگار
ان کا تعلق مظفر آباد، آزاد کشمیر سے ہے۔ اردو زبان کی ترویج اور فروغ سے خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز
اسلام آباد سےPHDکررہے ہیں۔
You can follow @ShoaibRaahman.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: