اورنج لائن ٹرین کی ایک ٹکٹ کی قیمت = 40 روپے
پنجاب حکومت کے مطابق روزانہ کتنے مسافر سفر کریں گے = 250000
روازنہ کی آمدن=1 کروڑ
ماہانہ آمدن = 30 کروڑ
سالانہ آمدن= 3 ارب ساٹھ کروڑ
ٹرین کی ٹوٹل لاگت = 250 ارب
وفاقی حکومت کا شیئر= 47 ارب

+++
بقیہ قرضہ = 204 ارب ( 2036 ) تک چین کو ادا کرنا ہے
قرضے کی سالانہ قست= 12.75 ارب
پنجاب کا سالانہ بجٹ برائے 2020 = 2240 ارب
بقول یوتھیوں کے 2240 ارب والے بجٹ والا صوبہ اورنج لائن کے 12.75 ارب سالانہ ادا کرنے کی وجہ سے دیوالیہ ہو جائے گا کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے

+++
نوٹ: ٹرین کے اندر اور ٹرین کے پل کے پلرز پر ، اشتہارات کی مدد میں اربوں کی سالانہ آمدن اس کے علاؤہ ہے
پنجاب کا سالانہ بجٹ 2240 ارب ہے اور اورنج لائن ٹرین 150 میں بنی تھی جو کہ ثاقب نثار کے سٹے آڈر کی وجہ سے 200 ارب سے اوپر کی بنی کیونکہ لگ بھگ دو سال ثاقب نثار نےکام بند رکھا۔

++
کچھ شرم کرو یوتھیوں عوام کوگمراہ نا کرو ماناکہ یہ مسلم لیگ کا منصوبہ ہےلیکن یہ غریب عوام کےلیےہے 1980 سےپاکستان کا ہربجٹ ادھار پربن رہا ہےاگر اس بار ادھار سےعوام کے لیےکوئی سہولت بن گئی ہےتوتم لوگوں کوتکلیف کیوں؟؟؟دوسری طرف بی آر ٹی پشاور پر بات کرتےتم لوگوں کوموت پڑرہی ہےشرم کرو
You can follow @1SamPk.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: