تھریڈ: قصہ مریم صفدر کی پروفائل پکچر کا

مریم صفدر نے آج یہ پروفائل پکچر لگائی ہے. بظاہر یہ دنیا کو مسنگ پرسنز کی آواز بن کر دیکھا رہی ہیں مگر پس پردہ حقائق اور عزائم کچھ اور ہیں.
1/
جس شخص کو یہ بقول کالعدم تنظیم بی ایل اے کے مسنگ پرسن کے طور پر پیش کر رہی ہیں وہ حقیقت میں ایک دہشت گرد ہے. جو کراچی کے چینی قونصلیٹ پر حملہ میں ملوث تھا. اس کو متحدہ عرب امارات سے خفیہ اداروں کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا.
2/
یہ رہی مکمل تفصیل کس طرح سیکیورٹی اداروں نے راشد کو گرفتار کیا اور اس کا کراچی قونصلیٹ حملے میں کیا کردار تھا.
ایک طرف اویس نورانی کہتا ہے ہم بلوچستان کو آزاد ریاست دیکھنا چاہتے ہیں دوسری طرف یہ عورت دہشتگردوں کو مسنگ پرسن بنا کر پیش کر رہی ہے.
3/
یاد رہے کچھ دن پہلے بھارتی میڈیا بلوچستان کی انہی کالعدم تنظیموں اور پی ڈی ایم کے گٹھ جوڑ کی کچھ ایسی تصویر کشی کر رہا تھا.
4/
آج پی ڈی ایم کا ایک مرکزی کردار کوئٹہ میں یہ کہتا پایا گیا "ہم چاہتے ہیں بلوچستان ایک آزاد ریاست ہو"
کیا یہ سب نادانستہ اور اتفاقیہ ہے؟
5/
اس سے قبل نواز شریف نے بطور وزیراعظم ماما قدیر المعروف چیمپئن آف مسنگ پرسنز کی مکمل حمایت کی تھی.
6/
نواز شریف اور حامد میر کے مشترکہ ہیرو ماما قدیر فرماتے ہیں کہ پاکستانی ریاست متحد نہیں رہی ختم ہو چکی ہے.
پھر انڈین چینل کو بتاتا ہیں کہ وہ عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کی بیگناہ کی گواہی دینے کو تیار ہے. نواز شریف بھی کلبھوشن کا نام نہیں لیتا تھا.
حامد میر اور نواز شریف کا ہیرو ماما قدیر بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں بھارتی قیادت سے اسلحے کی مدد مانگتا ہوا دکھائی دیتا ہے تاکہ وہ پاکستانی ریاست کے خلاف لڑ سکے.
8/
آج مریم صفدر نے ایک دہشت گرد کو اپنی پروفائل پکچر بنا کر اپنے والد کی بھارتی لابی کو راضی کیا ہے. یہ نا کوئی نادانستگی ہے اور نا لا علمی.
یہ ریاست کو بلیک میل کرنے کے مترادف ہے کہ ہمیں این آر او دو نہیں تو ہم کوئی بھی حد کراس کر سکتے ہیں.
یہ ہے مریم صفدر کا مسنگ پرسن.....
مریم صفدر کا ایک اور مسنگ پرسن!
بدنام زمانہ دہشتگرد اللہ نذر بلوچ کا دوست دین محمد بھی آج مریم صفدر کے پاس مسنگ پرسن بن کر پہچا ہوا تھا. یہ اب بھی غائب ہے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں مطلوب ہے.
You can follow @NaikRooh.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: