تھریڈ: اوفا، 2015 میں کیا ہوا تھا؟ کشمیر کا سوداگر کون؟

آپ نے اکثر لیگی قیادت سے سنا ہو گا حتی کہ نوازشریف نے گوجرانوالہ جلسہ میں کہا کہ موجودہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ نے کشمیر بیچ دیا ہے. اس تھریڈ میں ہم جائزہ لیں گے کہ کشمیر پر سمجھوتہ کس نے اور کب کیا؟
1/
بات شروع ہوتی ہے مئی 2014 سے جب
پس منظر!
نریندر مودی پہلی دفعہ بھارت کا وزیراعظم بنا. اس وقت تک پاکستان کی کشمیر پالیسی کبھی تبدیل نہیں ہوئی تھی.
مودی نواز شریف کو اپنی حلفیہ تقریب میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں جس میں موصوف بطور پاکستانی وزیر اعظم شریک ہوتے ہیں.
2/
یہ پاکستان کے پہلے وزیراعظم تھے جنہوں نے بھارت کے دورے پر مودی کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے کشمیری حریت رہنماؤں سے ملاقات سے انکار کر دیا تھا.
سینیر بھارتی مصنف و صحافی برکھا دت بھی اپنی کتاب میں اس کا ذکر کر چکی ہے.
3/
بھارتی میڈیا نے بھی کشمیری لیڈر شپ کو نیچا دیکھانے کے لیے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا تھا.
میڈیا پر ہیڈلائن چلتی رہی Pak Snubs Hurriyat یعنی پاکستان نے حریت رہنماؤں کو ٹھینگا دیکھا دیا.
4/
پاکستانی میڈیا اور تجزیہ کاروں کے نزدیک یہ ایک ناقابل قبول سا معاملہ تھا کہ پاکستان کا وزیر اعظم بھارت کے دورے پر ہو اور وہ کشمیری لیڈرشپ کو ملنے سے انکار کر دے. زیادہ تر کا یہی خیال تھا کہ نواز ذاتی ایجنڈا لے کر بھارت گئے ہیں.
5/
یہ بات کسی کو ہضم نہیں ہو رہی تھی کہ نواز شریف سیکیورٹی اداروں کو بائی پاس کر کے کس مقصد کے لیے بھارت روانہ ہوگئے؟
6/
بھارتی میڈیا کی شہ سرخی
7/
خیر موصوف کشمیری اور پاکستانی عوام کے ساتھ ہاتھ کر کے واپس آئے، پھر عمران خان کے دھرنے سے نپٹنے میں مصروف ہو گئے.

2015 میں روس کے شہر اوفا میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس تھا. اس کی سائیڈ لائنز پر مودی نواز ایک اور ملاقات طے ہو گئی.
8/
اس ملاقات کے بعد ایک ون آن ون ملاقات بھی ہوئی جس میں یہ طے پایا کہ دونوں ممالک ان مسائل پر مذاکرات کریں گے جو قابل حل ہیں. یوں مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کی میز سے لپیٹ دیا گیا.
مشترکہ اعلامیہ میں کشمیر کا ذکر تک نہیں تھا.
9/
بین الاقوامی میڈیا، پاکستان اور کشمیر میں فوراً کھلبلی مچ گئی کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ پاکستان کا وزیراعظم مسئلہ کشمیر پر اس قسم کا سمجھوتہ کرے. یہ ایسا کام تھا جس کی جسارت پاکستان کی تاریخ میں کسی نے نہیں کی تھی.
10/
نواز شریف واپس اسی سال اپنے وزرا کو بھارت کے خلاف کسی قسم کی بیان بازی سے منع کر دیتے ہیں. تاکہ امن مذاکرات کو نقصان نہ پہنچے.
11/
لیکن پس پردہ اصل وجہ وہی تھی جس کا سب کو ڈر تھا مودی سجن جندال کے ذریعے نوازشریف کے ذاتی مفادات کو تحفظ فراہم کرکے کشمیر کے مسئلے پر سمجھوتہ کروا چکا تھا.

سنیے اس وقت کے بھارت میں تعینات ہائی کمشنر سے.
12/
اب چلتے ہیں ایک مختصر جائزہ لینے کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت کا مسئلہ کشمیر پر کیا موقف ہے.
بھارت نے اگست 2019 میں یکطرف طور پر کاروائی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کا سپیشل سٹیٹس ختم کر دیا. وزیراعظم عمران خان نے اسی وقت اعلان کیا کہ آج سے میں کشمیر کا مقدمہ پوری دنیا میں لڑوں گا. مودی نے ہٹلر والی حرکت کی ہے.
وزیر اعظم کے یو این خطاب کی جھلک!
13/
وزیر اعظم کے اقوام متحدہ سے خطاب کے اگلے روز سرینگر، مقبوضہ کشمیر میں عوام کرفیو توڑ کر سڑکوں پر نکل آئی اور بھارت کے خلاف بھرپور احتجاج ہوا.
جس میں وزیراعظم عمران خان کے حق میں نعرے بازی ہوتی رہی.
14/
وزیر اعظم عمران خان نے حریت رہنما سید علی گیلانی کو نشان پاکستان کا اعزاز دینے کا اعلان کیا.
15/
وزیراعظم عمران خان نے ستمبر 2020 میں ایک دفعہ اقوام متحدہ سے خطاب میں پھر مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ دنیا بھر کے سامنے رکھا.
16/
وزیراعظم عمران خان کے اقوام متحدہ میں خطاب کے دوران بھارتی سفارتکار اجلاس چھوڑ کر بھاگ گیا۔
17/
اہلیہ حریت رہنما یسین ملک مقبوضہ کشمیر کی عوام کی طرف سے وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے. ان کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ پھر وزیراعظم عمران خان نے بہترین انداز میں ہمارا مقدمہ عالمی برادری کے سامنے رکھا.
18/
وزیراعظم کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر معید یوسف نے بھارتی صحافی کو اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان کا کشمیر پر موقف بڑا واضح ہے. کشمیر کے متعلق کوئی بھی فیصلہ کشمیریوں کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا.
19/
کشمیر کا سوداگر کون؟ فیصلہ آپ خود کریں
20/
You can follow @NaikRooh.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: