ایک مڈل کلاس گھرانے سے تعلق رکھنے والا آصف اقبال جس کا نہ باپ سیاست دان تھا نہ کوئی وزیر مشیر، نہ ہی کرنل جنرل. سرکاری سکولوں میں پڑھ کر، ایک بہترین مستقبل کا خواب دیکھ کر دن رات محنت کی اور صرف صرف اور صرف اپنی محنت اور لگن سے ایف آئی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا عہدہ حاصل
1/13
کیا.

ایف آئی اے جس کا کام تھا کہ سائبر کرائم اور پاکستان کے خلاف پروپگنڈہ کا تُوڑ کرتا مگر ایف آئی اے اس میں مکمل طور پر ناکام رہا، یقین جانیں سُوشل میڈیا پہ کیا کیا مسائل ہوسکتے ہیں کبھی ایف آئی اے کے کسی آفیشل نے زحمت نہ کی کہ عوام کو اس سے آگاہ کریں اور ہزاروں نوجوان
2/13
سائبر کرائم کی دنیا میں لُقمہِ اجل بن گئے, ہزاروں گستاخانہ پیجز، ویب سائٹس، لاکھوں گستاخانہ فیسبک اور ٹوئیٹر اکاونٹس چل رہے ہیں ایف آئی اے کہاں ہے؟پاکستان کو پاک فوج کو گالیاں دی جا رہی ہوتی ہیں ایف آئی اے نے کیا کیا؟ روز سائبر کرائم اور فراڈ کے ہزاروں واقعات دیکھنے میں آتے
3/13
ہیں مگر ایف آئی اے کا کیا کردار رہا ہے؟

پھر ایک مڈل کلاس گھرانے کا لڑکا انہی عام لوگوں میں سے اُٹھ کر ایف آئی اے اسسٹنٹ ڈائریکٹر آصف اقبال کے نام سامنے آیا اور ہزاروں نوجوانوں خاص کر خواتین کے لیے ایک محافظ بنا، انہیں آگاہ کیا کہ انہیں کیا کرنا ہے کیا نہیں کرنا کیسے وہ
4/13
بلیک میلنگ سے محفوظ رہ سکتی ہیں، انہی کی بدولت ہزاروں گھروں کی عزتیں بچیں، ہزاروں نوجوان فراڈ سے بچے، ہزاروں خواتین خودکشی جیسے انتہاء قدم سے بچ پائیں کیونکہ ایک مسیحا موجود تھا جو ہر ایک کی سنتا رہا ہے جس نے اپنے عہدے کا حق ادا کیا، چاہتا تو نہایت سکون سے باقیوں کی طرح
5/13
عیاشی کرتا اور تنخواہ لیکر آرام سے رہتا.

اس کی اس فرض شناسی کا اسے کیا صلہ ملا؟ وہ صرف اس لیے نکال گیا کہ ایک ریاست مخالف کو اسکی ٹویٹ پسند نہیں آئی؟ اسکی ماں ایک وزیر تھی وہ خاتون جس کی ماں کی وزارت سوائے لبرلزم اور بےہودگی کے کچھ نہیں، وزارت تھی انسانی حققوق کی اور جہاں
6/13
جہاں انسانی حققوق پامال ہوئے وہاں وہاں اس نے جرائم پہ پردہ ڈالا. وہ لڑکی جس نے ریاست سے بغاوت کی، جس نے فوج کو گالی دی، جس نے ہمارے شہیدوں کی توہین کی، جس نے اسلام کا مذاق اُڑایا، اس نے ایک عوام دوست، محبِ وطن، فرض شناس آفیسر کی برسوں کی محنت کو ایک سیکنڈ میں صرف اپنی ایک
7/13
ناکارہ وزیر ماں کی فون کال سے خاک میں ملوادیا.

خان صاحب آج فیصلہ آپ کے ہاتھ میں کہ آپ قوم کی سنتے ہیں یا اس لبرل اور ناکارہ وزیر اور اسکی ریاست و فوج مخالف بیٹی کی، آج آپ کا ہیرو سے زیرو بننا اور زیرو سے ہیرو بننا اب آکے ہاتھ ہے. آج آپکے ہاتھ ہے کہ کل میں، میرا بھائی، میری
8/13
بہن کسی سرکاری دفتر میں بیٹھے ہوں تو یہ سوچ کر انکی روح نہ کانپ جائے کہ کہیں غلطی سے ایمانداری سے کام کر بیٹھے تو گلے نہ پڑجائے.گھر سے نکلنے سے پہلے انکو یہ نہ کہنا پڑے کہ بھائی جو ہو رہا ہے ہونے دو ایمانداری دکھائی تو ایک فون کال پہ فارغ کر دئیے جاؤ گے.

خان صاحب آپکے ہاتھ
9/13
ہے کہ کل جب آصف اقبال کا ذکر ہو تو ہزاروں سرکاری افسران ایمانداری سے توبہ نہ کر لیں اور پاکستانی قوم آصف اقبال بننا ہی چھوڑ دے کہ آصف اقبال بنے تو بچوں کو روزگار بھی چھن جائے گا، آپ نے کہا تھا کہ ہم اس وقت فیصلہ کُن موڑ پہ کھڑے ہیں اگر واقعی ہم فیصلہ کُن موڑ پہ کھڑے ہیں تو
10/13
اپنی کابینہ میں بیٹھی کالی بھیڑوں کو نکال باہر کیجیے جو اس ملک کا مستقبل نگل رہے ہیں ورنہ آج کے بعد کوئی رائے منظور، کوئی آصف اقبال بننے کی غلطی نہیں کرے گا نہ ہی کوئی ایمانداری جیسا الزام اپنے سر لے گا.

پلیز جہاں تک ہو شئیر کیجیے آواز اٹھائیے اگر آج ہم خاموش ہوگئے تو کل
11/13
کسی اور آصف اقبال کی باری ہوگی اور شیریں مزاری جیسے بیہودہ لوگ ہمارا مذاق اڑاتے رہیں گے.
Imran Khan
Pakistan Tehreek-e-Insaf
#WeWantAsifIqbalBack
#WeStandWithAsifIqbal
#JusticeforAsifIqbal
#SackShireenMazari
#شیریں_مزاری_استعفی_دو
#آصف_اقبال_کو_بحال_کرو
تحریر: #انوکھاسپاہی
12/13
You can follow @TheAnokhaSipahi.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: