مولاناطارق جمیل نےموٹروےسانحہ پر گفتگوکرتےہوئےکوایجوکیشن پرتنقیدکی اوراسےمعاشرتی بےراہروی کی اھم وجہ قراردیا ہے۔عقل وشعوراوراردےکی طاقت رکھنےوالےانسانوں پرپیٹرول اورآگ کی گھسی پٹی مثال دینےوالےیہ بھی بتادیتے
کہ موٹروےکےمجرم کس کوایجوکیشن
کاحصہ رہےیامساجدومدارس میں +1/5
کمسن بچوں کوزیادتیوں کانشانہ بنانے
والےمولوی کس کوایجوکیشن ادارے
سےفارغ التحصیل ہوتےہیں؟؟؟
پاکستانی مردوں کےاس وحشی پن کی وجہ کوایجوکیشن ہرگزنہیں ہےبلکہ عورت سےمتعلق مذہبی طبقات اورمعاشرےکی
وہ عمومیperceptionہےجس میں
عورت کومردجیساانسان سمجھنےکے
بجائےایک ہوَابنادیا گیا ہے۔+2/5
دوسری طرف منافقت کی انتہا کہ جنت کی لڑکیوں کےحسن و جمال کی تفصیلات چٹخارےلےلےکر سنائی جاتی ہیں۔مذہبی کتابوں،فقہ اوربہشتی زیور میں جوکچھ بیان کیاگیاہےکیاکسی لفظی پورنوگرافی سےکم ہے؟.
عورت کوایک عقل وشعور رکھنےوالی انسان کےبجائےمحض جنس اورذاتی ملکیت کی"چیز"سمجھ لیاگیاہے۔+3/5
جوآخرت میں بطورانعام نیکوکاروں کو عطاکی جائےگی جب کسی معاشرےمیں عورت کوانسان سمجھنےکے بجائےکوئی شئےیاذاتی ملکیت سمجھاجائےگاتو
معاشرےکایہی حال ہوگاجوآجکل ہمارے پاکستانی معاشرےکاہے۔اس پاگل پن
کی وجہ لوگوں سےغیرفطری رویےاور
زندگی گزارنےکی توقع بھی ہے۔یہی ابنارمل رویہ اورعورت+4/5
کومردجیساانسان نہ سمجھنا معاشرےکےمردوں کوذہنی وجنسی مریض بنارہاہے۔مغربی ممالک میں رہنےوالےجانتے
ہیں کہ یہاں عورت اکیلی ہومختصرلباس
میں ہوتب بھی کسی کی جرات نہیں کہ
کوئی اسےپریشان کرےباقی کرمنلزتوہر
معاشرےمیں ہوتےہیں مگرایسانہیں کہ مردوں کی اکثریت ہی موقعےکی تلاش میں رہے۔5/5
You can follow @zahida_rahim.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: