بدترین قتلِ عام
جس میں مرنے والوں کی تدفین
پچیس سال سے جاری ہے

حکم ہوا تمام مردوں کو ایک جگہ اکٹھا کیا جائے
فوجی شہر کے کونے کونے میں پھیل گئے ماؤں کی گود سے دودھ پیتے بچے چھین لیے گئے
بسوں پر سوار شہر چھوڑ کر جانے والے مردوں اور لڑکوں کو زبردستی نیچے اتار لیا گیا
جاری ہے 👇
لاٹھی ہانکتے کھانستے بزرگوں کو بھی نہ چھوڑا گیا
سب کے سب مردوں کو اکٹھا کر کے شہر سے باہر ایک میدان کی جانب ہانکا جانے لگا
ہزاروں کی تعداد میں لوگ تھے
عورتیں چلا رہی تھیں
گڑگڑا رہی تھیں
اِدھر اعلانات ہو رہے تھے
"گھبرائیں نہیں کسی کو کچھ نہیں کہا جائے گا جو شہر سے باہر
جاری ہے👇
جانا چاہے گا اسے بحفاظت جانے دیا جائے گا"

زاروقطار روتی خواتین اقوامِ متحدہ کے اُن فوجیوں کی طرف التجائیہ نظروں سے دیکھ رہی تھیں
جن کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ شہر محفوظ ہاتھوں میں ہے
لیکن وہ سب بے بس تماشائی بنے کھڑے تھے
شہر سے باہر ایک وسیع و عریض میدان میں ہر
جاری ہے 👇
طرف انسانوں کے سر نظر آتے تھے
گھٹنوں کے بل سر جھکائے زمین پر ہاتھ ٹکائے انسان
جو اس وقت بھیڑوں کا بہت بڑا ریوڑ معلوم ہوتے تھے
دس ہزار سے زائد انسانوں سے میدان بھر چکا تھا

ایک طرف سے آواز آئی
فائر
تڑخ تڑخ تڑخ
سینکڑوں بندوقوں سے آوازیں
بہ یک وقت گونجیں
لیکن اس کے مقابلے
جاری ہے 👇
میں انسانی چیخوں کی آواز اتنی
بلند تھی کہ ہزاروں کی تعداد میں برسنے والی گولیوں کی تڑتڑاہٹ بھی دب کر رہ گئی
ایک قیامت تھی جو برپا تھی
ماؤں کی گودیں اجڑ رہی تھیں
بیویاں آنکھوں کے سامنے اپنے سروں کے تاج تڑپتے دیکھ رہی تھیں
بیوہ ہو رہی تھیں
دھاڑیں مار مار کر رو رہی تھیں
جاری ہے 👇
سینکڑوں ایکڑ پر محیط میدان میں خون جسموں کے چیتھڑے اور نیم مردہ کراہتے انسانوں کے سوا کچھ نظر نہ آتا تھا
شیطان کا خونی رقص جاری تھا
اور انسانیت دم توڑ رہی تھی

ان سسکتے وجودوں کا ایک ہی قصور تھا کہ یہ کلمہ گو مسلمان تھے

اس روز اسی سالہ بوڑھوں نے اپنی آنکھوں کے سامنے
جاری ہے 👇
معصوم پوتوں کی لاشوں کو تڑپتے دیکھا
بے شمار ایسے تھے جن کی روح شدتِ غم سے ہی پرواز کر گئی
شیطان کا یہ خونی رقص کچھ دیر بعد تھما
تو ہزاروں لاشوں کو ٹھکانے لگانے کو
مشینیں منگوائی گئیں
بڑی بڑی قبریں کھود کر
پانچ پانچ سو
ہزار ہزار
لاشوں کو ایک ہی گڑھے میں پھینک کر مٹی
جاری ہے 👇
مٹی سے بھر دیا گیا
یہ بھی نہ دیکھا گیا کہ لاشوں کے اس ڈھیر میں کچھ نیم مردہ سسکتے
اور کچھ فائرنگ کی زد سے بچ جانے والے
زندہ انسان بھی تھے
مردوں کے ساتھ زندوں کو بھی دفنا دیا گیا
لاشیں اتنی تھیں کہ مشینیں کم پڑ گئیں
بے شمار لاشوں کو یوں ہی کھلا چھوڑ دیا گیا اور پھر
جاری ہے 👇
رُخ کیا گیا غم سے نڈھال ان عورتوں کی جانب جو میدان کے چہار جانب
ایک دوسرے کے قدموں سے لپٹی
رو رہی تھیں
اور پھر
انسانیت کا وہ ننگا رقص شروع ہوا
کہ درندے بھی دیکھ لیتے تو شرم
سے پانی پانی ہو جاتے
شدتِ غم سے بے ہوش ہو جانے والی
عورتوں کا بھی ریپ کیا گیا
بد فعلیاں کی گئیں
جاری ہے 👇
خون اور جنس کی بھوک مٹانے کے بعد
بھی چنگیز ثانی کو چین نہ آیا
اگلے کئی ہفتوں تک پورے شہر پر موت کا پہرہ طاری رہا
ڈھونڈ ڈھونڈ کر اقوامِ متحدہ کے پناہ گزیں کیمپوں سے بھی نکال نکال کر
ہزاروں لوگوں کو گولیوں سے بھون دیا گیا محض دو دن میں پچاس ہزار نہتے مسلمان زندہ وجود سے
جاری ہے 👇
مردہ لاشیں بنا دئیے گئے
یہ تاریخ کی بدترین نسل کشی تھی
ظلم و بربریت کی کہانی ہزاروں
یا سینکڑوں سال پرانی نہیں۔م
نہ ہی اس کا تعلق وحشی قبائل
یا دورِ جاہلیت سے ہے
یہ 1995 کی بات ہے
جی ہاں 1995
جب دنیا اپنے آپ کو خودساختہ
مہذب مقام پر فائز کیے بیٹھی تھی
اور یہ مقام کوئی پس
جاری ہے👇
ماندہ افریقی ملک نہیں بلکہ
یورپ کا جدید قصبہ سربرینیکا تھا
اور یہ واقعہ اقوامِ متحدہ کی نام نہاد امن فورسز کے عین سامنے
بلکہ یوں کہیے ان کی پشت پناہی میں پیش آیا
اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ میں
مبالغہ آرائی سے کام لے رہا ہوں
تو ایک بار سربرینیکا واقعے
پر اقوامِ متحدہ کے
جاری ہے 👇
سابق سیکرٹری جنرل کوفی عنان کا
بیان پڑھ لیجیے جس نے کہا تھا کہ
یہ قتلِ عام اقوامِ متحدہ کے چہرے پر ایک بدنما داغ کی طرح ہمیشہ رہے گا"
نوے کی دہائی میں یوگوسلاویہ
ٹوٹنے کے بعد بوسنیا کے مسلمانوں نے
ریفرنڈم کے ذریعے اپنے الگ وطن کے
قیام کا اعلان کیا
بوسنیا ہرزیگوینا کے
جاری ہے 👇
نام سے قائم اس ریاست میں مسلمان اکثریت میں تھے
جو ترکوں کے دورِ عثمانی میں مسلمان ہوئے تھے
اور صدیوں سے یہاں رہتے آئے تھے
لیکن یہاں مقیم سرب الگ ریاست سے خوش نہ تھے
انہوں نے سربیا کی افواج کی مدد سے بغاوت کی
اس دوران بوسنیا کے شہر سربرینیکا کے اردگرد سرب افواج نے

جاری ہے 👇
محاصرہ کر لیا
یہ محاصرہ کئی سال تک جاری رہا
اقوامِ متحدہ کی امن افواج کی تعیناتی کے ساتھ ہی باقاعدہ
اعلان کیا گیا کہ اب یہ علاقہ محفوظ ہے
لیکن یہ اعلان محض ایک جھانسا ثابت ہوا کچھ ہی روز بعد سرب افواج نے
جنرل ملادچ کی سربراہی میں شہر پر قبضہ کر لیا
اور قبضے کے فوری بعد
جاری ہے 👇
ہی مسلمانوں کی نسل کشی کا
وہ انسانیت سوز سلسلہ شروع کیا
جس پر تاریخ آج بھی شرمندہ ہے
اس دوران نیٹو افواج نے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے رکھی
کیونکہ معاملہ مسلمانوں کا تھا
تیرہ جولائی 1995
سے
تیرہ جولائی 2020 تک
پچیس سال گذر گئے اس واقعے کو
آج بھی مہذب دنیا اس داغ کو دھونے
جاری ہے👇
میں ناکام ہے
یہ انسانی تاریخ کا واحد واقعہ ہے
جس میں مرنے والوں کی تدفین پچیس سال سے جاری ہے
آج بھی سربرینیکا کے گردونواح سے کسی نہ کسی انسان کی بوسیدہ ہڈیاں ملتی ہیں
تو انہیں اہلِ علاؤہ دفناتے نظر آتے ہیں،
جگہ جگہ قطار اندر قطار کھڑے
پتھر اس بات کی علامت ہیں کہ
یہاں وہ
جاری ہے👇
لوگ دفن ہیں جن کی کوئی اور شناخت نہیں
ماسوائے اس کے کہ وہ مسلمان تھے

سربرینیکا کا میدان
جہاں قتلِ عام ہوا تھا وہاں اب
گھاس اگتی اور پھول کھلتے ہیں
خاک سے زندگی جنم لیتی ہے
مرجھا جاتی ہے
لیکن یہاں کی سرسراتی ہواؤں میں آج بھی خون کی مہک آتی ہے
گو کہ بعد میں دنیا نے
جاری ہے 👇
سرب افواج کی جانب سے بوسنیائی مسلمانوں کی اس نسل کشی میں اقوامِ متحدہ کی غفلت اور نیٹو کی مجرمانہ خاموشی کو تسلیم کر لیا
کیس بھی چلے
معافیاں بھی مانگی گئیں
مگر
ہائے اس زودِ پشیماں کا پشیماں ہونا
شروع کے چند سال ہنگامہ مچا
لیکن اب یہ واقعہ آہستہ آہستہ یادوں
سے محو ہوتا
جاری ہے 👇
جا رہا ہے
دنیا کو جنگِ عظیم
سرد جنگ
اور یہودیوں پر ہٹلر کے جرائم تو یاد ہیں
لیکن مسلمانوں کا قتلِ عام بھولتا جا رہا ہے واقعے کو پچیس سال پورے ہونے پر کچھ خبریں چلیں
کچھ ڈاکومنٹریز دوبارہ سے
دکھائی گئی ہیں اور بس

خیر غیروں سے کیا گلہ
ہم میں سے کتنوں کو معلوم ہے
کہ ایسا
جاری ہے 👇
کوئی واقعہ ہوا بھی تھا ؟
دس ہزار مردوں اور بچوں کا قتل اتنی
آسانی سے بھلا دیا جائے ؟
یہ وہ خون آلود تاریخ ہے جسے ہمیں بار بار دنیا کو دکھانا ہو گا

جس طرح نائن الیون
اور دیگر واقعات کو ایک گردان بنا کر
مسلمانوں کے خلاف رٹایا جاتا ہے
بعینہ ہمیں بھی یاد دلاتے رہنا ہو گا
جاری ہے 👇
نام نہاد مہذب معاشروں کو ان کی اصل اوقات بتاتے رہنا ہو گا
یہی ایک صورت ہے جس سے ہم
مسلم نسل کشی کرنے والوں
کا مکروہ چہرہ تاریخ کے اوراق پر ہمیشہ کے لیے رقم کر سکتے ہیں

اس واقعے میں ہمارے لئے ایک اور بہت بڑا سبق یہ ہے کہ کبھی بھی اپنے تحفظ کے لیے اغیار پر بھروسہ نہ کرو
جاری ہے👇
UN
کے کیمپوں سے نکال کر نہتے
لوگوں کو مارا گیا
نیٹو افواج چاہتیں تو سرب جرنیلوں کو قتل عام تو کیا اپنی حدود سے بھی باہر نہ نکلنے دیتی لیکن مسلمان ان پر بھروسہ کیے رہےاور بربریت مظلومیت پر حاوی ہو گئی
اپنی جنگ صرف اللّٰہ کی مدد اور اپنے ہی
زورِ بازو سے لڑی جاتی ہے
پاک فوج زندہ باد
You can follow @SohailLionKing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: