1
شہید محسن نقوی

امام حسین علیہ السلام جب کربلا پہنچے اور خیام لگانے کا حکم دیا تو سرزمین کربلا اور امام حسین علیہ السلام کے مابین جو گفتگو ھوئی ۔ اس تخیل کو حماد اہلیبیت شہید محسن نقوی نے قلمبند کیا اس کلام کے ایک ایک بند کو بالخصوص سب سے آخری بند کو غور سے پڑھیں

حسین ع:
2
تجھ پر میرا سلام ہو اے دشت بے گیاہ
میری محبتوں کی عقیدت وصول کر
آیا ہوں رفعتوں کی تمنا لیئے ہوئے
میرا خلوص میری دعائیں قبول کر

کربلا:

اے اجنبی ٹھہر مجھے اتنی دعا نہ دے
پہلے بھی میری خاک ھے نبیوں سے شرمسار
میری حدوں سے جلد گزر جا با احتیاط
میں کربلا ھوں میری تباھی سے ہوشیار
3

حسین ع:

تیرے اجاڑ پن کا میرے پاس ھے علاج
تجھ کو خبر نہیں کہ میں عیسیٰؑ کا ناز ھوں
میں نے تو بچپنے میں فرشتوں کو پر دیئے
اپنا مرض بتا میں بڑا کارساز ھوں

کربلا:

میرا یہ مشورہ ھے مسافر پلٹ ہی جا
شاید تجھے خبر نہیں میرے جنون کی
گرمی سے جاں بلب ہیں تیرے قافلے کے لوگ
4

لیکن میری رگوں میں ضرورت ھے خون کی

حسین ع:

اے نینوا اداس نہ ھو حوصلہ نہ ہار
لایا ھوں تیرے واسطے پیغام زندگی
میں خود اجڑ کے تجھ کو بساوں گا اس طرح
تیری سحر بنے گی میری شام زندگی

کربلا:

آئے تھے لوگ مجھ کو بسانے کے شوق میں
اک پل میں سب کے صبر کے ساغر چھلک گئے
5

تو تازہ دم سہی مگر اتنا خیال کر
میری اداسیوں سے پیمبرؑ بھی تھک گئے

حسین ع:

وہ لوگ انبیاء تھے مگر میں امام ہوں
ممکن نہیں کہ دید کے بدلے شنید لوں
تجھ کو سنوارنے کی تمنا بھی ضد بھی ھے
اب طے یہ ہو چکا ھے تجھے میں خرید لوں

کربلا:

ھر چند لا علاج ہیں میری اداسیاں
6
لیکن یہ حوصلہ یہ محبت کمال ھے
نسخے سبھی درست سہی خواہشیں بجا
میں کیا کروں کہ تو کوئی زہرا س کا لال ھے

حسین ع:

آہستہ بول اتنی دلیلیں نہ دے مجھے
گستاخیاں نہ کر کہ شہہ مشرقین ھوں
لے اب لگا رہا ھوں تیری خاک پر خیام
اتنا بھڑک رھی ھے تو سن میں حسین علیہ السلام ھوں

- شہید محسن نقوی
You can follow @WishSays.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: