ڈاکٹر حاملہ خواتین کو
بہت زیادہ کشتے کھلارہے ہيں
CA اور Iron Suppliments
کو حکمت میں کشتہ فولاد کہتے ہیں

اکثر حاملہ خواتین اور نوزائدہ بچوں کو شدید مسائل کا شکار ہوتے دیکھا ہے
اس تحریر میں اس کی وجوہات واضح تور پر بیان کر دی گئی ہیں

عورت بچاؤ مہم

جاری ہے 👇
سوال
آج کل ڈیلیوریز نارمل کیوں نہیں ہوتی ؟
حالانکہ آج کل جدید ترین ہسپتال طبی سہولیات میسر ہیں
جب کسی خاتون کو امید ہوتی ہے
تو وہ فوراً لیڈی ڈاکٹر کے پاس جاتی ہے
🧬 نو ماہ اس کے زیر نگرانی باقاعدگی سے چیک اپ کرواتی ہیں
اس کی تجویز کردہ ادویات بھی کھاتی ہیں
ان کی مہنگی
جاری ہے👇
فیسیں بھی ادا کرتی ہیں
مگر جب ڈیلیوری کا وقت آتا ہے تو پھر کیس نارمل کیوں نہیں ھوتا؟
نو ماہ مسلسل فولک ایسڈ اور کیلشیم کی گولیاں کھانے
اور
venofer
کی ڈرپس لگوانے کے باوجود
ڈیلیوری کے وقت خون کی کمی کیوں ھو جاتی ھے؟

اس سوال کا جواب کچھ اس طرح ہے
کہ
ڈیلیوری نارمل نہ ہونے
جاری ہے👇
کی سب سے بڑی وجہ
مسکولر ٹشوز کا
سخت ھونا ہے
اور رطوبت تلیہ
Lyphatic liquids
کا کم ھونا ہے

یاد رکھیں
عورت کے جسم میں جتنی لچک اور Flexibility
ہو گی بچہ کے اتنے ہی چانسز نارمل کے ہوں گے
اور مسلز جتنے سخت ہوں گے اتنا ہی آپریشن کا امکان زیادہ ہو گا
مندرجہ ذیل عوامل
جاری ہے 👇
عورت کے جسم کے مسکولر ٹشوز
کو سخت اور راستوں کو تنگ کر دیتے ہیں
اور ان کے اندر کی رطوبت تلیہ
lympatic liquids
بھی کم ھو جاتی ہیں
جو لبریکیشن کا کام کرتی ہیں فطرت اور نیچر کے خلاف جب ہم چلے گٸے
تو فطرت ہمیں سزا ضرور دے گی
یعنی فطرت سے روگردانی کی سزا کی وجہ سے آپریشن
جاری ہے👇
آپریشن سے گزرنا پڑتا ہے
قطع نظر اس کے کہ
بہت بڑی بڑی بلڈنگز ہیں
ہسپتال ہیں
مہنگے ڈاکٹرز ہیں
مہنگی ادویات اور مہنگے انجکشنز
اٸیر کنڈیشنڈ کمرے

یاد رکھیں
یہ سب کچھ کبھی بھی فطرت کا متبادل نہیں ہو سکتے
پیسے کا لالچ اور ہوس اور انسانیت سے دوری
مریض کی زندگی اور صحت سے
جاری ہے 👇
زیادہ مریض کی جیب پر نظر کا ہونا
دوسری بڑی وجہ ہے
عورتوں کا سہل پسند ہونا اور یہ تصور کہ حمل ہو جانے کے بعد کام نہیں کرنا
سارا دن فارغ بیٹھے رہنا
مسکولر ٹشوز اور خصوصا اووری کے مسلز کو نرم اور
flexible
بنانے کے بجاٸے
stiff
اور سخت بنا دیتا ہے
فارغ سارا دن لیٹے رہنے
جاری ہے 👇
کی بجاٸے اگر مخصوص ورزش خصوصا آخری مہینوں میں کی جاٸے
یا
گھر کے کام کاج کیے جاٸیں
جیسے جھاڑو دینا
ڈسٹنگ کرنا
پوچا لگانا
اس سے اووری کے مسلز کو حرکت ملے گی
جس سے حرارت پیدا ہوگی جو مسلز کو نرم کرے گی
🧬خوراک میں جب ہم فولک ایسڈ
یا venofer
کے انجکشن لگاٸیں گے
جاری ہے 👇
تو یہ لوہا ہونے کی وجہ سے جسم کے مسلز کو انتہاٸی زیادہ سخت کرے گا
کیونکہ یہ مسلز کی خوراک ہے
جس سے راستہ کھلنے کے بجاٸے اور زیادہ تنگ ہوگا
اس کی جگہ اگر
کالے چنے
مربہ ھڑڑ
مربہ املہ
مربہ بہی
سیب
پالک
ساگ
کلیجی
دودھ
انڈا
شھد
گھی
منقی
آڑو
لونگ
دارچینی
جاری ہے 👇
بادام
زعفران
کا استعال کیا جاٸے
تو اس سے جسم کو قدرتی
فولک ایسڈ اور خون بھی
وافر مقدار میں ملےگا
اور جسم کے مسکولر ٹشوز سخت ھونے کے بجاٸے طاقتور اور نرم ہوں گے خوبصورت بچے پیدا ہوں گے
اور گارنٹی سے کہتا ہوں لکھ کر دینے کو تیار ہوں بچہ بھی خوبصوت پیدا ہو گا
دوسری طرف
جاری ہے 👇
کیلشیم کی گولیاں یاد رکھیں ہڈیوں کو سخت کر دیتی ہیں
نو ماہ بے دریغ کیلشیم کی گولیاں کھانے سے ماں اور بچے دونوں کی ہڈیاں سخت
تو آپ اندازہ کر لیں
مسکولر ٹشوز بھی سخت
ہڈیاں بھی سخت
اسی لیے بعض اوقات کہہ دیا جاتا ہے کہ
بچے کا سر بڑھا کوا ہے
ماں کی ہڈی بڑھی ہوٸی ہے اپریشن
جاری ہے 👇
ہی ہو گا
بھاٸی نو ماہ اندھا دھند گولیاں کھلا کھلا کر آپ نے نارمل ڈیلیوری کا چانس چھوڑا ہی کب ہے
کیونکہ اس سے کماٸی زیادہ ہے آپریشن سے تو پیسے بننے ہیں نارمل سے کیا ملنا ہے
اگر قدرتی کیلشیم
دودھ
دھی
انڈے
گھی
کھلایا جاتا تو گارنٹی سے کہتا ہوں کبھی کیلشیم کی کمی نہ
جاری ہے 👇
آتی
اور ہڈیاں مضبوط تو ہوتیں مگر
بڑھتی نہ سخت نہ ھوتیں
ہاں
ڈاکٹر کی دکان کی سیل کم ضرور ہو جاتی
کمیشن ضرور کم ہو جاتا
سٹور کی سیل کم کو جاتی
آپس میں لڑاٸی پڑ جاتی
بنک بیلنس کم ہو جاتا
آمدنی کم ہونے کی وجہ سے،
کیونکہ عملی طور پر ہمارا یقین اللہ تعالی اور انسانیت
جاری ہے 👇
پر زیرو ہے
تقریروں اور گفتگو میں 1000 فی صد ہے
ڈیلوری نارمل نہ ھونے کی ایک بڑی وجہ
جیسا کہ میں نے بتایا ہے ہڈیوں کا سخت ہونا
مسکولر ٹشوز کا سخت ہو کر ان میں لچک کا کم ہونا اور اس میں رطوبات صالح کی کمی کا ہونا ہے
جو لبریکیشن کا کام کرتی ہیں
ان سب کے لیے آخری ماہ
جاری ہے 👇
صدیوں سے آزمودہ فارمولہ
جو ہماری ماٸیں استعمال کرتی آرہی تھیں
ایک تو جسمانی مشقت اور ورزش تھی
پاؤں کے بل
تو دوسری اہم چیز
دیسی گھی
چھواروں
زعفران
کا استعمال تھا دودھ میں ڈال کر
جس میں
فولاد
کیلشیم
گندھک
یعنی حرارت
وافر مقدار میں موجود ھوتی ہیں
اس کا چھوڑ دینا
جاری ہے 👇
اور سارا دن عورتوں کا بستر پر لیٹے رھنا
اور کیلشیم فولک ایسڈ کی گولیاں کھانا
اور
venifer
کے انجکشن لگوانا ہے
پھر ڈیلیوری کے روز اور دوران جو ظلم وستم ھمہوتا ہے
اللّٰہ کی پناہ

ایک تو شرم و حیا کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں
جسم دکھایا جاتا ہے
چوڑے چمار تک جملے کستے ہیں
جاری ہے 👇
سلفیاں بنائ جاتی ہیں

استغفر اللّٰہ

پھر پیسے کے لالچ اور حرص میں
ڈاکٹر اس حد تک گر چکے ہیں کہ
نارمل کیسز کو کٹ لگوا کر جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے
ایک اور ظلم
جس کی طرف بطور خاص توجہ دلانا چاہتا ہوں
کہ بچہ جب ماں کے پیٹ میں ہوتا ہے
تو اسکا درجہ حرارت
جاری ہے 👇
٧٠ سے ٩٠ تک ہوتا ہے
لیبر روم میں اٸیر کنڈیشن ہونے کی وجہ سے ایک تو ماں کے عضلات سردی سے سکڑتے ہیں
یہ ساٸنس کا اصول ہے
کہ سردی سے چیزیں سکڑتی اور حرار ت سے پھیلتی ہیں
کمرے میں ١٦ درجہ کا ٹمپریچر کونے سے رحم سکڑے گا یا پھیلے گا ؟؟
یقینا سکڑے گا تو یہ چیز نارمل ڈیلوری
جاری ہے 👇
میں معاون ہو گی یا رکاوٹ؟
یقینی جواب ہے رکاوٹ
مگر
نازک مزاج ڈاکٹر صاحبان کو گرمی لگے گی
لہذا مریض جاٸے بھاڑ میں
یا موت کے منہ
آں جناب کی طبع نازک یہ برداشت نہیں کر سکتی
ڈاکٹر ہو کر اس کی ناک پر پسینہ آجائے
اتنا بڑا ظلم
حد تو یہ ہے کہ ڈاکٹر تو ڈاکٹر ہیں
جاری ہے 👇
لیبر روم کا صفاٸی والا عملہ
اس کا نخرہ
اور اس کا رعب اللّٰہ کی پناہ
وہ آسمان پہ ھوتا ہے
مگر سلام ہے
ہماری ان ماؤں اور بہنوں کو جو گھر کے لیبر روم میں انگھیٹیاں جلاکر پسینوں پیسنی ہو کر فطری عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچاتی تھیں
اسی سلسلے میں ایک اور مسٸلہ بچے کا
جاری ہے 👇
سانس اکھڑنا اور
incobeter
میں ڈالنا
جناب
جب بچہ یک دم تقریبا ٨٠ ۔۔٩٠ کے ٹمپریچر سے یک دم سولہ کے ٹمپریچر پے آئے گا
تو اس کا سانس نہیں اکھڑے گا تو اور کیا ھو گا؟
پھر درد کے انجکشن لگوانے کی سزا بلکہ بھینسوں والے انجکشن پابندی کے باوجود لگاٸے جاتے ہیں جو عورت کو
جاری ہے 👇
ساری زندگی کمر درد کی صورت بھگتنا پڑتی ہے وہ ایک الگ کہانی ہے
پھر ڈیلیوری کا ایک ایک دن کا گننا اور ایک دن بھی اوپر نہ جانے دینا کہ گاہک کسی اور دکان کا رخ نہ کر جاٸے
ظلم پہ ظلم
ڈاکے پہ ڈاکہ
اس سلسلے میں صرف اتنا عرض کروں
کہ پھل جب پکتا ہے تو خود بخود نیچے گرتا ہے
جاری ہے 👇
دردیں قدرتی اور فطری ہونی چاہیں
یاد رکھیں فطرت انسان کی دوست ہے دشمن نہیں
مصنوعی دردیں کہ
گاہک دوسری دکان پر نہ چلا جاٸے کے خوف سے بھینسوں والے ٹیکے لگائیں گے
تو فطرت کے ساتھ بھیانک مذاق ہے پھر نتاٸج تو بھگتنا پڑیں گے
سزا تو ضرور ملے گی
فطرت کسی کو معاف نہیں کرتی
جاری ہے 👇
پھر یاد رکھ لیں
بچوں کے اندر جتنے کیسز خون کی کمی کے آرہے ہیں
وہ سب کے سب مصنوعی فولک ایسڈ اور مصنوعی کیلشیم کی وجہ سے ہیں
کیو نکہ اس سے تلی spleen کا فعل متاثر ھوتا کے
جس سے وہ انیمیا کا شکار ہو جاتے ہیں المختصر
فطرت سے جتنا دور ہٹیں گے اتنی ہمیں سزا زیادہ ملے گی
جاری ہے 👇
اس موضوع پر بہت کچھ ہے کہنے کو شاید اتنا بھی ہضم نہ ہو دکانداروں کو
لیکن
یہ ہماری ماؤں ، بہنوں بیٹیوں کی زندگیوں کا مسٸلہ ہے

جہاں پر خاوند لیبر روم میں موجود ہوتا ہے
حتی المقدور نارمل کیس کی کوشش کی جاتی ہے آخری حد تک،
جاری ہے 👇
مصنوعی دردوں کے انجکشن نہیں لگواٸے جاتے
بلکہ قدرتی دردوں کو برداشت کرنے کا کہا جاتا ہے
ہمارے ہاں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا

فرانس میں ہر حاملہ خاتون اور بچوں کو قانونا چنے روزانہ کھلاٸے جاتے ہیں
فولاد کی کمی پوری کرنے کیلیے
ہمارے ہاں ایسا کیوں نہیں ہو سکتا
یا پھر انسانیت مر گئے ہے۔
You can follow @SohailLionKing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: