پچھلے کئی روز سے سوشل میڈیا پر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی کہ پاکستان تحریک انصاف سوشل میڈیا کے ذریعے صحافیوں کو ہراسہ کر رہی ہے ، جس سے آزادی رائے پر قدغن لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

میں چند حقائق آپ کے سامنے پیش کرنا چاہتا ہوں :
پاکستان تحریک انصاف کو پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ سوشل میڈیا متعارف کروانے کا عزاز حاصل ہے۔تقریباً 1کروڑ70لاکھ افراد نے پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالا ہے ,ان میں سوشل میڈیا پر اظہار رائے کرنے والے مندرجہ ذیل ہیں:

1- سوشل میڈیا ٹیم
2- سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ
3- سپورٹرز
4 - ورکر
پاکستان تحریک انصاف کی آفیشل ٹیم یا کسی بھی @PTIofficial کے آفیشل اکاؤنٹ نے آج تک کسی پر ذاتی نوعیت کا حملہ نہیں کیا ہے اور بار بار تنبیہ بھی کی ہے کہ پی ٹی آئی کسی بھی کردار کشی اور ذاتی حملوں پر یقین رکھنے والی جماعت نہیں ہے اور نہ ہی ہمارے لیڈر نے ہماری ایسی تربیت کی ہے
پاکستان تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو کسی خاندانی گرفت میں نہیں ہے ۔ اظہار خیال یا تنقید
پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو اور مضبوط کرتی ہے۔
یہی ایک جمہوری پارٹی اور خاندانوں پر مبنی جماعتوں کا بنیادی فرق ہے ۔
ہمارے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اپنی جماعت اور لیڈر کا
ویژن، حقائق عوام اور مخالف سیاسی حلقوں تک پہنچاتے ہیں جو ایک سیاسی نظام کا تقاضہ ہے۔
جہاں بھی ورکرز یا سپورٹرز کی بات آتی ہے ان کے جذبات ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں جو وہ من و عن سوشل میڈیا پر اظہار کرتے رہتے ہیں آزادی رائے کے تحت
پاکستان تحریک انصاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا/الزام تراشی/ کردار کشی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والی پارٹی ہے۔
اسی لیے جو لوگ سوشل میڈیا قوانین سے متعلق اپنی تجاویز دے رہے ہیں تاکہ اس فورم کو مزید موثر بنایا جا سکے تو اس کے حوالے سے یقینً قانون سازی کی جا سکتی ہے۔
You can follow @DuraniIftikhar.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: