اگر 18ویں ترمیم پر صوبے مان جائیں اور این ایف سی سے شیئر کم کر لیں تاکہ تنخواہیں قرض کی ادائیگی وغیرہ چلتی رہے تو نیب کا ٹارزن بھی اپنی غار میں واپس گھس جائے گا۔
اہل مغز کے سوچنے والی بات ہے کہ پہلے بھی تو این ایف سی ایوارڈ تھا۔ قرض بھی ادا ہو رہے تھے تنخواہیں بھی مل رہی تھیں
تنخواہوں کا تو مسئلہ ہی نہیں تھا یہ تک تسلیم کیا گیا کہ سابق حکومت ہماری ہر ضرورت پوری کرتی تھی۔
قرض کی ادائیگی کا معاملہ خود حکومتی وزیر مملکت خزانہ سینیٹ میں بتا چکا ہے کہ سابق حکومت نے 33 ارب ڈالر 5 سال میں ادا کیا اور ہمیں 37 ارب ڈالر 5 سال میں ادا کرنا ہے۔
مزید سوچتے رہیں۔
سابقہ حکومت نے 33 ارب ڈالر قرض ادا بھی کیا۔ دہشتگردی کی جنگ لوڈشیڈنگ کا خاتمہ اور انگنت ترقیاتی کام اور میگا پراجیکٹس بھی کئے۔
جبکہ
موجودہ حکومت نے صرف 4 ارب ڈالر سابقہ سے اضافی ادا کرنے کے لئے جو کوئی بھی ترقیاتی کام کئے بغیر قرضوں کے پہاڑ لئے ہیں اس کا کیا بنا؟
مزید سوچیں
مزید سوچیں اور سوچ کر بتائیں کہ پچھلی حکومت کی نسبت صرف 4 ارب ڈالر اضافی قرضہ 5 سال میں ادا کرنے کے لیے بجلی %250 تک مہنگی کر دی گئی گیس %270 مہنگی کر دی گئی۔ پٹرول مہنگا کر دیا گیا سبسڈیز ختم کر دی گئیں ٹیکس کی شرح بڑھائی جا چکی ہے
ایماندار آ چکے کرپشن بند ہو چکی
پھر سوچیں
پھر سوچیں کہ پھر بھی حکومت کیوں نہ چل رہی ہے۔
سوال یہ بھی ہے کہ کیا این ایف سی کے ذریعے ملنے والا پیسہ صوبے انسانوں پر خرچ نہیں کرتے؟
انسانوں پر پیسہ خرچ کرنے کا دعویدار بتائے کہ سڑکیں وہ نہیں بنا رہا کوئی میگا پراجیکٹ وہ نہیں لگا رہا پیسہ کہاں جا رہا ہے؟؟
پوچھنا یہ بھی ہے
پوچھنا یہ بھی ہے کہ سٹیٹ بنک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 72، سال میں لئے گئے کل قرض کا مزید %43 سے زائد یہ حکومت بیرونی قرض 2 سال میں لے چکی ہے۔ وہ پیسہ کہاں جا رہا ہے؟؟
این ایف سی ایوارڈ کے پیسے بند کر کے بھی یہ حکومت نہیں چل سکتی کیونکہ یہ حکومت چلانے والے انسان ہی نہیں ہیں
یہ سوشل میڈیا کے سائبرکریمینلز کا ٹولہ جو اب عوام کے پیسے کو باپ کا پیسہ سمجھتے ہوئے دیدہ دلیری اور سینہ زوری کےساتھ درجنوں سائبرکریمنلز کو بھرتی کر کے عوام کو بیوقوف بنانے کے چکر میں ہیں اب عوام سامنے کی کھلی حقیقتیں دیکھ کر بیوقوف نہیں بن سکتے۔
البتہ جو بیوقوف ہیں وہ بدستور ہیں
طے شدہ بات ہے کہ ووٹ چوری اور نیب گردی کے ذریعے اکٹھا کیا ہوا یہ نالائقوں نکموں کا ٹولہ جن کے لئے پورا میڈیا ان کے لئے جھوٹ بولنے کے کام پر لگا رکھا ہے ان کے لئے اپوزیشن جو پہلے ہی ٹانگوں میں سر دے کر چپ بیٹھی ہے اس ساری اپوزیشن کو بند کر دو مگر پھر یہ حکومت نہ چلا سکیں گے
یہ نیب کے ٹارزن اور ٹارزنوں کی پکڑدھکڑ یہ اپوزیشن کا تعاون کچھ بھی کارآمد نہ ہو گا۔
یہ مستند نالائق نکمے اوباش شوخے زیرو بٹا زیرو لوگ ہیں۔ ضد صرف تباہی کی طرف لائی ہے اور مزید تباہی کے علاوہ کچھ نہ ہو گا۔
ان تلوں میں تیل ہی نہیں ہے جتنا مرضی کولہو چلاو تیل نہیں نکلنے کا
سچی بات یہ ہےکہ باری باری جوتے کھا رہی اپوزیشن سےعوام بھی مایوس ہو چکےہیں اوراس حکومت نےعوام کے جینے کا حق بھی چھین لیا یہ معلوم نہیں کب "تنگ آمد بجنگ آمد"ہونا ہے۔ کیونکہ حالات اسی طرف جا رہےہیں جب بند کمرے میں ناتواں سی بلی کو یقینی موت نظر آتی ہے تومدمقابل کی آنکھیں نوچ لیتی ہے
You can follow @ShafiqueArajput.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: