وہ تمام افراد جو بلوچ مسنگ پرسنز کے معاملے کو اسٹاک ایکسینج کے ساتھ جوڑ کر بغلیں بجا رہے ہیں انکو معلوم ہونا چاہیئے کہ وہ پاکستان کی خدمت نہیں بلکہ اسکا نقصان ہی کر رہے ہیں
ریاستی جبر کی معاونت کا نتیجہ 71 میں سامنے آچکا مسنگ پرسنز کا معاملہ ریاستی جبر کا ہے
1
#Baloch
اور آپ جب اسکا تحفظ کرتے ہیں تو آپ جبر کا ساتھ دیتے ہیں ایسے میں آپ کے منھ سے انسانیت کی بات اچھی نہیں لگتی۔
جہاں تک تعلق بلوچ حریت پسندی کا ہے تو یہ آج کی بات نہیں جب آپ بلوچستان میں مستقل آپریشن کی حمایت کرتے ہیں اور وہاں سے ملنے والی مسخ لعشوں کو تمغہ شجاعت سمجھتے ہیں
2
تو اسکے ردعمل کو بھی اس ہی پیرائے میں دیکھئے
آپ کے نزدیک ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانا بغاوت ہے تو آپکے نزدیک ریاست کا اپنے ہی شہریوں پر بندوق مسلط کرنا جرم کیوں نہیں؟
3
ریاست اپنے شہریوں کو عرصہ دراز سے آپریشن کے نام پر فتح کرنے کی کوشش میں مصروف ہو تو حب الوطنی کا تقاضہ یہ ہے کہ ریاست کو روکا جاوے نہ کہ اس عمل پر بغلیں بجا بجا کر اپنی پنجابی شاونسٹ سوچ کا اظہار کیا جاوے
بلوچ مسئلہ ریاست کا پیدا کردہ مسئلہ ہےزور دیجئے کہ وہ ختم ہو منجانب ریاست
4
اور آخر میں کوئی ایک فرد بھی یہ ثابت کردے کہ بلوچ مسنگ پرسنز کی کسی بھی لسٹ میں ان چار حریت پسندوں کے نام شامل تھے تو میں اسکی دلیل ماننے کو تیار ہوں اور اگر نہ ملیں تو بلاوجہ مسنگ پرسنز کے کاز کو نقصان نہ پہنچائیں
#BalochMissingPersons
You can follow @alymasood.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: