جون ایلیاکی اسان فہم، خوبصورت لب و لہجہ اوربے ساختہ پن لئیے شاعری مقبول عام ہے۔ ان کی غزل میں باطنی کیفیات کاجو اظہارہے،وہ کسی اور کےحصے میں کم ہی آیا ہے۔ان سب کے باوجود جون نےکہیں کسی محفل میں الاعلان کہاتھا کہ "میں بوناشاعر ہوں"
اس کی وجہ شاید یہ ہوکہ جون ایلیا بطور ایک+1/24
ایک فلسفی اور ایک مفکراوربطورنثرنگار اپنےشعری قدسےکہیں بڑےتھے۔شاعری ان کے لئیے ایک سہل مشق تھی۔
جیسا کہ جون ایلیاخودکہتےتھے
کہ "نثر کاری میں بڑی حجت کرنے پڑتی ہے۔یہ شاعری نہیں جوچلتے پھرتے،اٹھتے بیٹھتے،ہر حال میں سرزد ہوجائے۔نثر کےلیےخودکو باندھ کے، جکڑ کےبیٹھنا پڑتا ہے۔"+2/24
افسوس کی بات یہ ہے کہ جون ایلیا جیسے مفکر کی 
عمومی پہچان اپنے فکری حوالوں کی بجائے روزمرہ کی زبان میں لکھی ہوئی غزل سے ہے۔ ایک جہان صرف اور صرف ان کی غزل سے واقف ہے اور مشاعرے میں وہ خود بھی غزل ہی پڑھتے تھے۔ چونکہ غزل کا پیرایہ فکری دلیل کے لئے ناکافی ہوتا ہے، اس لئیے +3/24
ان کے تفکر کی مختلف جہات جن کا اظہاراُن کی نثر میں ملتا ہے اس کی ترسیل عوام الناس تک نہیں ہو سکی لیکن اِس سےاُن کا تخلیقی مقام متاثر نہیں ہوتا۔فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، اسلامی صوفی روایات، مغربی ادب پر جون ایلیا کا علم بے کراں تھا اور اس علم کا نچوڑ انہوں نے اپنی شاعری +4/24
میں بھی شامل کیا جس کے باعث جون نے اپنے ہم عصروں میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
انہوں نے شاعری کے علاوہ فلسفہ، منطق، اسلامی تاریخ، سائنس اور مغربی ادب کے تراجم پر بھی وسیع کام کیا اوردنیا کی 40 کے قریب نایاب کتب کے تراجم کیے۔
جون ایلیا کےچند اقوال دیکھیے ۔۔+5/24
"وہ باتیں کب تک سنےجاؤ گےجوآج تمہیں فقط پسندہیں وہ باتیں کب کہنےدوگےجوکل تمہارےکام بھی آئیں گی،یقین جانوتمہارےحق میں سب سے مفیدبات وہ ہےجس سےتمہاری سماعت میں زہرگُھل جائے"
6/24
جون ایلیا انسانیت کے بارے میں کہتے ہیں۔۔
"دنیامیں صرف دوعقیدےپائےجاتےہیں انسانیت اورانسانیت دشمن۔صرف دوقومیں رہتی ہیں انسان اورانسان دشمن۔
انسانیت ایک خاندان ہےنہ اس میں کوئی امتیازہےاورنہ تفریق جوتفریق پیداکرتےہیں وہ اس مقدس خاندان میں شامل نہیں".+7/24
"ہاں میں تم سےبراءت چاہتاہوں اس لیےکہ تم انسان نہیں ہوتم یہودی ہو مسیحی ہوتم مسلمان اورہندوہوتم سکھ اورزرتشتی ہواوران لفظوں کے معنی اورمفہوم سےیکسرناواقف ہو"

"کیسی نسل اورکہاں کانسب کیاسید اورکیاپیشہ ورکیابرہمن اورکیاشودریہ تفریق بےہودہ ہےیہ سب کچھ محض خرافات ہےمحض خرافات"+8/24
"ایک انسان دوسرےانسان سےمایوس ہوسکتاہےلیکن انسانیت سےمایوس نہیں ہوناچاہیئےاس لیےکےانسان صرف زمانے میں سانس لیتے ہیں اور انسانیت زمانوں میں زندہ ہے۔"

"مظلوم انسانیت کے درد مندو!
انسانیت جہاں بھی مظلوم ہو تمہاری دردمندی کی مستحق ہے."+9/24
"انسانیت دشمن چاہےپاکستان کےہوں یا امریکہ اورانگلستان کےوہ ہماری نفرت کےیکساں طورپرمستحق ہیں۔
ایک انسان دوسرے انسان سے مایوس ہو سکتا ہے لیکن انسانیت سے مایوس نہیں ہونا چاہیئے اس لیے کے انسان صرف زمانے میں سانس لیتے ہیں اور انسانیت زمانوں میں زندہ ہے".۔
+10/24
"آج ایک خاص بات جو بُری طرح کھٹکتی ہے وہ یہ ہے کہ بدی پہلے سے زیادہ منہ پھٹ ہو گئی ہے اور نیکی نے ہکلانا شروع کر دیا ہے."

"وہ ہوس کار ہیں جنھیں نیکی کے بجائے نیک نامی پسند ہے۔
"اے نیکی سے محروم نیک نامی! تیرا ستیاناس"۔
+11/24
"فلسفہ نہ ہندو ہوتا ہے نہ مسلمان"

واقفیت رکھنااور بصیرت رکھنا یہ دو جدا باتیں ہیں۔،
"یہ بات کتنی اُداس اورمایوس کردینے والی بات ہے کہ انسانی دانش اپنی تمام تر معجزنمائی کے باوجود سب سے زیادہ مہیب اور مہلک بیماری یعنی نفرت کا علاج کرنے میں آج تک بُری طرح ناکام رہی ہے"۔
+12/24
تاریخ سے متعلق جون ایلیا کی رائے۔
"تاریخ اےتاریخ ! تو نےہمیشہ شَر کی تاج پوشی کی" 

"تم جوتاریخ کی قدیم تہذیب کے وارث ہونےپرنازاں ہوتوسُنو یہ تمہاری بےحیائی ہے بےحیائی اورجہل."

"ہم نے وقت کوجانااورماناہی کیا؟ہم نےوقت اورتاریخ کےساتھ وہ تمسخر کیاہےوہ تمسخر کیا ہے کہ بس!"
+13/24
"ہاں! یقین کرومیں بہ اصرارہوں کہ تم تاریخ کابدترین مخول ور ٹھٹول ہو "

"ماضی کی قوموں کے عروج اور زوال کا سبب یہ تھا ان کے خواص حقیقت سےآنکھیں چُرانے لگے تھے۔"

"یہ حقیقت پورے ہوش گوش کے ساتھ سُن لی جائے کہ تاریخ افراد اور اقوام کے ناز اور نخرے اُٹھانے کی عادی نہیں رہی."
+14/24
"شک ذہن کی عبادت ہے "

"جب تم نےچند باتوں کی صحت اور صداقت پرحلف اُٹھالیاہےتواب تمہیں علم سےکیاغرض؟ہم تمہاری خوش بختی کی ابھی سےشہادت دیتےہیں اورضمانت دیتےہیں کہ علم تمہاراکچھ بھی نہیں بگاڑسکتا"

"جویقین رکھتاہےوہ زندگی کی آگہی سےمحروم ہےاورجودعویٰ کرتاہےوہ دریدہ دہن ہے۔"
+15/24
"میں ہرگزفضول اُمیدیں دلانےوالا کوئی پیشہ ورصاحبِ قلم نہیں ہوں"

"فضول اُمیدیں قوموں اورقبیلوں کو تباہ کرتی ہیں"

"ہم اورتم فضول اُمیدوں کےمارے ہوئےلوگ ہیں"

"میں ان بدبخت لوگوں میں شمارکیا جانےلگاہوں جوخوش فہم لوگوں کی ہربات کوحدیث ماننےاوراستعداداور اہلیت سےیکسرمحروم ہوں+16/24
"فاقہ کشوں کی بستی میں تمہیں جو آدمی فربہ دکھائی دےاسکےسلام کا جواب نہ دیناکہ اسکاوجودپوری بستی کےحق میں ایک بدترین بداخلاقی ہے۔"

"تمہارےشہروں کےچورکوتوال بن گئےہیں تمہارےشہروں کےشہردار جرائم پیشہ ہیں تمہارےچوکیدارڈکیت ہیں تمہارےسارےمسیحامریض ہیں اورتمہارےدادرس قاتل ہیں 
+17/24
"جس سماج میں جرائم کو معمولات کی حیثیت حاصل ہو جائےاس سماج کےوجود کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔"
" اس سماج میں جو بُرا آدمی نہیں وہ بےوقوف ہے۔"
+18/24
"پوراسچ توخیربولاہی کہاں گیاہےلوگ
توآدھےسچ کی بھی تاب نہیں رکھتے"

"ایک اورفتنہ برپاہواہےوہ ادھوری سچائیوں کافتنہ ہےاس نےانسانیت کی صورت بگاڑکررکھ دی ہےایک آنکھ ایک کان ایک ہاتھ ایک ٹانگ کی انسانیت
زندگی کےحُسن تناسب کانادرنمونہ
ٹھہری ہے"
+19/24
"قلم کی سب سےبڑی نیکی یہ ہےکہ حق فیصلےرقم کرےچاہےوہ صاحبِ قلم ہی کےخلاف جاتےہوں"

"جان لیاجائےکہ میں یعنی جون ایلیا کسی بھی نسلی،لسانی اورمذہبی گروہ کی خوشنودی کمانےکی خاطربےہودہ نگاری اورقلم دوات اورکاغذکی فحاشی کامجرم قرارپانےکےلیےاپنے
آخری سانس تک تیارنہیں ہوگا۔"
+20/24
آزادی رائے سے متعلق جون ایلیاء کہتے ہیں۔

"ہر آدمی کو وہ رائے رکھنے دو جو وہ رکھنا چاہتا ہے ".

"میں آزاد بدی کو زرخرید نیکی پر ترجیح دیتا ہوں."  

"نہ بِکا ہوا جھوٹ میرے نزدیک بِکے ہوئے سچ سے کہیں زیادہ قابلِ قدر ہے."
+21/24
"سُنو اور سمجھوکہ جہاں شنوائی نہیں وہاں دانش اور دانائی نہیں" 

"انسانیت کی سب سے بڑی نیکی دانائی ہے اور دانائی کا سب سے اچھا وظیفہ کلام"

"میں پھر کہتا ہوں کہ بول رہے ہو تو بولنے بھی دو نہیں تو لوگ بولا جائیں گے."
+23/24
"میں کسی عقیدے کا پیرو نہیں صرف تہذیبی طور پر مسلمان ہوں میں انسانوں کے درمیان ظالم اور مظلوم کے سوا کسی تفریق کو نہیں مانتا میرے نزدیک کوئی علاقہ مقدس نہہں ہے."
"بعض لوگوں کو اپنے مخالفوں کو کافر اور مرتد قرار دینے کی ایک عجیب شہوت پیدا ہو گئی ہے ۔"
+24/24
You can follow @zahida_rahim.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: