28ویں پارے میں ایک سورت ہے جس کا نام سورۃ الممتحنۃ ہے.. اس کی پہلی آیت کا شان نزول بہت ہی زبردست اور ایمان کی مٹھاس اور مضبوطی کو پیدا کرنے والا ہے.. کچھ فرصت نکالیں اور اس سورۃ مبارکہ کا ترجمہ پڑھ لیں. ذہن کی بہت ساری گتھیاں اور فلسفوں کی بہت سی گرہیں کھل جائیں گی. اس آیت میں 👇
کہا گیا ہے "اے لوگو جو ایمان لائے ہو! میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ، تم ان کی طرف دوستی کاپیغام بھیجتے ہو، حالانکہ یقیناً انھوں نے اس حق کا انکار کیا ہے جو تمہارے پاس آیا ہے وہ رسول ﷺ کو اور خود تمہیں اس لیے نکالتے ہیں کہ تم اللہ پر ایمان لائے جو تمہارا رب ہے👇
اگر تم میرے راستے میں جہاد کے لیے اور میری رضا تلاش کرنے کے لیے نکلے. تم ان کی طرف دوستی کا پیغام چھپا کر بھیجتے ہو، حالانکہ میں زیادہ جاننے والا ہوں جو تم نے چھپایا یا ظاہر کیااور تم میں سے جو بھی ایسا کرے گا وہ سیدھی راہ سے بھٹک جائے گا "الممتحنۃ 1)
جناب علی المرتضیٰ رضی اللہ👇
کہتے ہیں کہ "رسول اللہ ﷺ نے مجھے، زبیر اور مقداد رضی اللہ عنھم کو بھیجا اور فرمایا جاؤ یہاں تک کہ جب تم روضہ خاخ(ایک علاقہ) میں پہنچو گے توایک سوار عورت ملے گی، اس کے پاس ایک خط ہوگااس کواس لے لینا، چنانچہ ہم اپنے گھوڑے دوڑاتے ہوئے گئےیہاں تک کہ روضہ خاخ میں پہنچے تو ہم نے 👇
اس عورت کو وہاں موجود دیکھا، ہم نے اس سے کہا کہ وہ خط نکال، وہ کہنے لگی میرے پاس کوئی خط نہیں ہے، ہم نے اسے کہا لتخرجن الکتاب او لنلقین الثیاب. "خط نکال دے ورنہ کپڑے اتار دیں گے"فاخرجتہ من عقاصھافاتینابہ النبی ﷺ "چنانچہ اس نے اپنے چوٹی(سرکے بالوں) سے نکال کردیا اور اس کو لیکر👇
ہم نبی کریم ﷺ کی خدمت عالی میں حاضر ہوئے، وہ خط حاتب بن ابی بلتعہ کی طرف سے مشرکین مکہ کے نام لکھا گیا تھا جس میں رسول اللہ ﷺ کے بعض احکامات کے متعلق خبر دی گئی تھی. فقال النبی ﷺ ماھذا یا حاطب. رسول اللہ ﷺ نے پوچھا اے حاطب یہ کیا بات ہے.؟ تو انھوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول👇
ﷺ آپ مجھ پر جلدی نہ کریں، میں قریشی نہ تھا بلکہ ان کے حلیفوں میں سے تھا، اور آپ کے ساتھ جو مہاجرین ہیں ان کی ان کے ساتھ کچھ قرابتیں ہیں جس کے سبب سے وہ ان کے گھر اور مال کی نگہداشت کرتے ہیں اور چونکہ نسب کے لحاظ سے میرا ان سے کوئی تعلق نہیں تھا اس لیے میں نے چاہا کہ ان پر کوئی👇
احسان کردوں تاکہ وہ میرے رشتہ داروں کی حفاظت کریں اور میں نے کفر کی بناء پر یا اپنے دین سے پھر جانے کی بناء پر ایسا نہیں کیا. نبی ﷺ نے فرمایا انہ قدصدقکم تم نے سچ کہا ہے، عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ مجھے اجازت دیجیے کہ اس کی گردن اڑا دوں (کہ بہرحال رازافشاء کرنے👇
کے جرم کی وجہ سے) تو نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا "وہ بدر میں شریک ہوا تھا اور کیا تم کو معلوم ہے اللہ عزوجل نے اہل بدر کو دیکھ کر فرمایا تھا، اعملوا ماشئتم فقد غفرت لکم جو چاہو کرو میں نے تمہیں بخش دیا ہے" صحیح البخاری کتاب الجہاد، باب الجاسوس3008. صحیح المسلم 2494
اب سوال ہے 👇
ان سب لوگوں کے لیے جو اصحابِ رسول ﷺ کو کٹہرے میں لاکھڑا کرنے کی جسارت کرتے ہیں.. کل کو اگر اللہ نے پوچھ لیا کہ تم نے میرے پسندیدہ لوگوں سے مخالفت کیوں کی تو کسے ذمہ دار ٹھراؤ گے..؟
لوگو اعتدال کی راہ پر چلو اصحابِ محمدﷺ ستاروں کے مانند ہیں ان کی اتباع اور عزت میں ہی نجات ہے
You can follow @DrSalahudDin12.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: