ابھی تین سال باقی ہیں پاکستانیو
آج مجھے کافی دنوں بعد بنی گالہ کی ایک اپسرا یعنی
بی بی زرتاج گل کا کوئی ڈیڑھ سال پہلے ایک ٹی وی چینل پر دیا ہوا انٹر ویو یاد آ گیا شاید سردیوں کی آمد آمد تھی موسم سرما کی پہلی بارش نے اسلام آباد کا موسم خنک و سبکسار ہو گیا ۔پینل کے شرکاء میں سے
کسی نے اس خوبصورت موسم کا زکر کر دیا مخفل میں متعدد دیگر حورو غلمان بھی بیٹھے تھے مگر بی بی بڑی دور کی کوڑی لائیں فرمایا جب حاکم نیک صالح پاک پوتر صادق و امین ہو تو پھر آسمان سے رحمت کی بارشیں اسی طرح برستی ہیں مخفل کے دیگر حورو غلمان یعنی مراد سعید زلفی بخاری وغیرہ وغیرہ اس نکتہ
آفرینی پر عش عش کر اٹھے کہ قدرت نے اکسویں صدی کے دور پر فتن میں عمران بن اکرام نیازی سوم ہمیں عطا کیا ھےپھر کیا ہوا اس کے بعد ایسی ایسی رحمت کی رم جھم ہوئی کہ اللہ دے اور بندے لے ۔۔مہنگائی کی بارشیں بے روزگاری کا سیلاب غربت کی آندھیوں نے ہمارا ملک ہی دہکھ لیا مگر قوم نے ہمت نہیں
ہاری ہر دوسرے مہینے بڑے ابو کے کاندھے پہ سوار ہو کر "اک تارا" بجاتا رہا کہ پاکستانیوں ہمت نہیں ہارنا بی بی پاکپتن کے دم درود سے کوہ قاف سے قافلے پچاس لاکھ نوکریاں اور ایک کروڑ گھروں کا تعمیراتی سامان اونٹوں پہ لاد کے چل پڑے ہیں اور کوئی دم کی بات ھے کہ بنی گالہ کے بتکدے میں پہنچ
جائیں گے ۔بحیرہ عرب میں تیل کا اتنا بڑا ذخیرہ ملنے والا ھے کہ 22 کروڑ پاکستانی اب پانی کی جگہ مفت تیل ڈکاریں گے پھر خبر آئی کہ وہ تیل کا کنواں کیپ کر دیا گیا ھے میرے ایک پیارے عزیز نے خبر دی کہ وہ کنواں اس لئے cap کر دیا گیا ھے کہ عربوں نے نشئی کو کہا ھے کہ ابھی آپ ساڈا تیل ورتو
یعنی ہمارا تیل استعمال کرو جب یہ " مک" جائے گا تو پھر تمہارے والے کنوئیں پہ ٹیوب ویل لگا لیں گے اسکے علاوہ کچھ نے کہا نہیں امریکی کمپنی نے کہا اتنا وڈا زخیرہ ہے دنیا کو پتہ چلا تو سب اس پر حملہ کردیں گے ملکیت کے لیے خیر تیل کی کہانی ختم ہوئی تو 11 ماہ کے اندر اندر 13 ارب روپے خرچ
کر کے کرتار پور کوریڈور بنایا کہ اس سے کروڑوں ڈالر کی آمدنی ہو گی ۔اس کوریڈور میں پتہ نہیں بابا گرو نانک کی روح قیام پذیر ھے یا نہیں سنا ھے ضلع شکر گڑھ کے سارے جاز" قیام پذیر ہو گئے ہیں اور کمپلکس کے بجلی کا خرچہ بھی پورا نہیں ہو رھا ریاست مدینہ کی بے نوا جاہل قوم پھر ان کے ید
بیضا کی چمتکار کے سہارے ایڑھیاں اٹھا اٹھا کے نئی صبح کی آس میں بیٹھی تھی کہ کرونا تشریف لے آئے پھر جو ریاست مدینہ کے ساتھ بیت رہی ھے وہ کوئی ماضی بعید کا قصہ نہیں تازہ فلم ھے جو بقول شخصے ابھی ٹریلر ھے کورونا کو رو رہے تھے کہ ایک نئی رحمت کی بارش برسنا شروع ہو گئی ھے پاکستان
خصوصی طور پر شمالی سندھ یعنی گھوٹکی کا ضلع اور جنوبی پنجاب میں ٹڈی دل( Locust) نے وہ تباہی مچا دی ھے کہ ہم اس کا تصور نہیں کر سکتے ۔میری بات شاید آپ کو مبالغہ آرائی نظر آئے کہ میں ان کا مخالف ہوں ۔اگر موقع ملے تو 28 مئی کا حسب حال یو ٹیوب پہ دیکھیں اس کے اینکر جنید سلیم جو کہ
بڑا انصافیا ھے نے جو منظر کشی آنے والے دنوں کی ٹڈی دل کے حوالے سے کی ھے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور اس وبا کا مقابلہ کرنے کی ذمہ داری فوڈ سکیورٹی کے وزیر 80 سالہ فخر امام کو دی ھے جس سے اس عمر میں طریقے سے زبان نہیں ہلتی اور قرینے سے پاوں نہیں اٹھتے مجھے بی بی زرتاج گل کا فرمودہ
یاد آتا ھے کہ جب حاکم نیک صالح پاک پوتر صادق و امین ہو تو آسمانوں سے رحمت کی بارش دن رات برستی ھے صادق و امین حاکم کے ابھی تین سال باقی ہیں اور میرے کچے بوسیدہ وطن کی ایک دیوار بھی سلامت نہیں رہی اب تو شنید ہے مدینہ کی ریاست کو چھوڑ کر عثمانی ریاست کی تخلیق شروع ہو چکی ہے😊😊
@threader_app ‘compile’
You can follow @IQamjadID.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: