حجر اسود کا تاریخی واقعہ
7 زی الحجہ 317ھ کو بحرین کے حاکم
ابو طاہر سلیمان قرامطی نے مکہ معظمہ پر قبضہ کر لیا،
خوف و ہراس کا یہ عالم تھا کہ اس سال 317ھ کو حج بیت اللّٰه شریف نہ ہوسکا کوئ بھی شخص عرفات نہ جا سکا
انا لله و انا الیہ راجعون
جاری ہے 👇
یہ اسلام میں پہلا موقع تھا کہ
حج بیت اللّٰه موقوف ہو گیا
اسی ابو طاہر قرامطی نے حجر اسود
کو کعبہ سے نکالا اور اپنے ساتھ
بحرین لے گیا،
پھر بنو عباس کے خلیفہ مقتدر باللہ نے ابو طاہر قرامطی کے ساتھ مذاکرات کیئے
اور تیس ہزار دینار کے بدلے حجر اسود کی واپسی کا معاہدہ کیا،
جاری ہے 👇
تب حجر اسود کعبہ کو واپس کیا گیا
یہ واپسی 339ھ کو ہوئ گویا کہ 22 سال تک خانہ کعبہ حجر اسود سے خالی رہا
جب فیصلہ ہوا کہ حجر اسود کو واپس کیا جائے گا تو اس سلسلے میں خلیفہ وقت مقتدر باللہ نے ایک بہت بڑے عالم محدث شیخ عبداللّٰہ کو حجر اسود کی وصولی کے لئیے ایک وفد کے ساتھ
جاری ہے👇
بحرین بھجوایا
یہ واقع علامہ سیوطی کی روایت سے
اس طرح نقل کیا گیا ہے کہ جب
شیخ عبداللّٰہ بحرین پہنچ گئے تو بحرین کے حاکم نے ایک تقریب کا اہتمام کیا جس میں حجر اسود کو ان کے حوالے کیا جائے گا،
مقرہ دن ایک پتھر خوشبودار خوبصورت غلاف میں سے نکالا گیا اور کہا یہ حجر اسود ہے
جاری ہے 👇
اسے لے جائیں،
محدث عبداللّٰہ نے فرمایا کہ نہیں
ہم اس پتھر کو چیک کریں گے
حجر اسود میں دو نشانیاں ہیں اگر یہ پتھر اس معیار پر پورا اترا تو یہ حجر اسود ہوگا تب ہم لے جائیں گے،
حاکم نے پوچھا کیا دو نشانیاں ؟
فرمایا
پہلی نشانی یہ پتھر پانی میں ڈوبتا نہیں
دوسری یہ کہ آگ میں
جاری ہے 👇
بھی یہ پتھر گرم نہیں ہوتا،

پھر جب پانی میں ڈالا گیا تو پتھر ڈوب گیا،
اس کے بعد آگ میں ڈالا گیا تو سخت گرم ہو کر پھٹ گیا،
فرمایا یہ ہمارا حجر اسود نہیں ہے،
پھر دوسرا پھتر لایا گیا اس کے ساتھ بھی یہی عمل ہوا
اور وہ بھی پانی میں ڈوب گیا اور آگ میں گرم ہو گیا،
جاری ہے 👇
فرمایا ہمارا معاہدہ اصلی پتھر کا ہوا ہے
ہم کو اصلی پھتر ملے گا تو
ہم دینار دیں گے،
پھر اصل حجر اسود لایا گیا
اور آگ میں ڈالا تو ٹھنڈا نکلا،
پانی میں ڈالا تو پھول کی طرح پانی کے اوپر تیرنے لگا،
محدث عبداللّٰہ نے فرمایا یہ ہی ہمارا حجر اسود ہے اور یہی خانہ کعبہ کی زینت ہے
جاری ہے👇
یہی جنت والا پتھر ہے،

اس وقت ابو طاہر قرامطی نے بڑے تعجب سے کہا
یہ باتیں آپ کو کیسے پتہ چلی ہیں ؟
محدث عبداللّٰہ نے فرمایا یہ باتیں ہمیں جناب رسولِ مقبول
محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم
سے ملی ہیں کہ حجر اسود پانی میں ڈوبے گا نہیں اور آگ میں گرم نہیں ہوگا،
جاری ہے 👇
ابوطاہر قرامطی نے کہا تمہارا دین روایات
سے بھی زیادہ مضبوط ہے
جب حجر اسود مسلمانوں کو مل گیا تو اسے ایک کمزور سی اوٹنی پر لادا گیا جس نے تیز
رفتاری سے اس کو خانہ کعبہ پہنچایا
کہتے ہیں اس اونٹنی میں
زبردست قوت آگئ تھی
اور حجر اسود اپنے مرکز بیت اللّٰه وقت سے جلد پہنچ گیا
جاری ہے👇
لیکن جب اسے خانہ کعبہ سے نکالا گیا تھا
اور بحرین لے جا رہے تھے تو جس
اونٹ پر لادا جاتا وہ مر جاتا،
حتیٰ کہ بحرین پہنچنے تک چالیس طاقتور ترین اونٹ اس کے نیچے مر گئے،
حوالہ۔
تاریخ مکہ
مصنف
محمد بن علی بن فضل الطبری الملکی،
You can follow @SohailLionKing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: