کرونا وارڈ میں پندرہ دن ڈیوٹی کی رودات

اس وقت رات کے دو بج رہے ہیں کرونا کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں کام کرتے ہوئے میرا آج دوسرا دن ہے8 بجے سےاب تک کے یہ 6 گھنٹے انتہائی کٹھن گزرے ہیں 3 ماسک،حفاظتی چشمے، کٹ،گاؤن،جوتوں اور سر پہ کوور پہننے کے کچھ دیر بعد ہی سانس لینا دشوار
١
کپڑے پسینے سے شرابور ہو جاتے ہیں. یہاں زنگی اور موت کی کشمکش جاری ہے اور کرونا جم کر اپنی بازی کھیل رہا ہے. ایک طرف تابوت میں بند لاش ہے تو دوسری طرف کسی انتہائی تشویشناک حالت میں لائے گئے مریض کا ایکسرے. کہیں انہیں دلاسا تو کہیں مریض کے لواحقین کو تسلی کے جگہ ختم ہے
٢
یہاں آپ فلحال ایمرجینسی میں انتطار کریں. ایک طرف ایمرجینسی میں انتہائی گرمی اور رش میں میرے دو بھائیوں جیسے دوست جو اپنے کام میں مصروف ہیں ان کو مریضوں کی ادویات لکھوا کے آیی ہوں تو دوسری طرف یہاں 5 بیڈز کی جگہ پے ساتواں مریض داخل کروا رہی ہوں
٣
انتہائی نگہداشت میں استطاعت سے زیادہ مریض ہو چکے ہیں ایک تیس سال کا نوجوان سانس کی شدید دشواری کا شکار ہے تو ایک پچاس سال کی خاتون اپنی آخری سانسوں پر ہے. اس وقت سول اسپتال کی ایمرجنسی میں انتہا کا رش ہے، کرونا کے مریض ایک کے بعد ایک آتے جا رہے ہیں
٤
ان کے لئے مختص کی گئی جگہ ایک دن پہلے کھلی اور 24 گھنٹوں کے اندر اندر بھر چکی ہے. اب بیڈز تب ہی خالی ہوتے جب کوئی موت ہوتی ہے اور اب تو اس کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑتا ہر گھنٹے میں ایک سے دوجان کی بازی ہار رہے ہیں.
٥
نوشین خان
سینئر رجسٹرار میڈیکل یونٹ
You can follow @DrNosheenKhan.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: