1/9) دو سال میں PTI کو پاکستانی تاریخ کے دو بد ترین بحرانوں کا سامنا کرنا پڑا، ایسی صورتحال میں PMLN/PPP کا سارا الزام پی ٹی آئی حکومت کو دینا سراسر بدنیتی اور سیاسی point scoring کے علاوہ کچھ نہیں۔ https://twitter.com/mishaqdar50/status/1262739375185518594
2/9)کرونا کی وجہ سے عالمی معاشی بحران اور اس کے پاکستان پر اثرات دیکھ کر ن لیگ کے رہنما آج کل دوبارہ اپنے دور میں GDP کی شرح کی بات کرنے لگے ہیں، لیکن ان کے دور میں یہ شرح اوسطً زیادہ ہونے کے باوجود پی پی پی دور میں تقریباً 13 لاکھ زیادہ لوگوں کو نوکریاں ملی۔
3/9)وجہ یہ ہے کے ن لیگ کے دور میں معیشت کا انحصار اضافی Imports کےاستعمال پر رہا،Exports کم ہوتی رہی تجارتی خسارہ پورا کرنے کیلیے بیرونی قرضے بڑھتے رہے، 2013 میں جو کرنٹ اکاونٹ خسارہ 2.5$ارب ڈالر فی سال تھا وہ 2018 میں 20ارب ڈالر تک پہنچ گیا اور قرضے میں 35ارب ڈالر کاُاضافہ ہوا۔
4/9)مطلب خسارے بڑھنے کی وجہ سے اب ایک سال میں 17.5$ ارب ڈالر اضافی چاہیے تھے اور Imports کی ادائیگی کے لیے مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھنے سے روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت بھی بڑھ گئی۔ ڈار صاحب نے خسارہ کم کرنے کی بجائے artificially قرض اورسٹیٹ بنک کے زخائر سے روپے کو مستحکم رکھا
5/9)2017 جون میں زرِمبادلہ کے زخائر 16$ ارب ڈالر تک تھے جو جون 2018 کے 9$ ارب ڈالر رہ گئے، مطلب اس پالیسی کے تسلسل کے لیے 7$ ارب ڈالرسٹیٹ بینک کے زخائر سے اور اسی سال 11$ ارب ڈالر نئے قرض کی مد میں لیے گئے۔ نئی آنے والی پی ٹی آئی حکومت کے لیے یہ پالیسی برقرار رکھنا نا ممکن تھا
6/9)یہ صرف بیرونی معملات کا حال تھا، PIA,Railway,PTV,Pakistan Post, Steel Mills سمیت دیگر اداروں کا سالانہ نقصان 450 ارب،گردشی قرضہ 1300ارب تک پہنچ چکا تھا اور ن لیگ حکومت کے صرف آخری ایک سال میں گیس اور بجلی کے شعبوں میں 600ارب کا گردشی قرض بن گیا۔
7/9)اب نا تو سٹیٹ بنک کے پاس اتنے زخائر تھے کے دوبارہ 7ارب ڈالر خرچ دے اور نا ہی اس صورتحال میں سستا بیرونی قرضہ ملتا۔ لحاضہ حکومت نے دوست ممالک کی مدد لی، روپے کی قدر کو کم کیا اور ساتھ میںIMF لیا، ان سخت اقدامات سے امپورٹس سے ہونے والی GDP گروتھ کی شرح کم ہوئی اور مہنگائی آئی
8/9)لیکن پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر سے کم ہو کر موجودہ مالی سال میں 6$ارب ڈالر تک رہنے کی توقع تھی، حکومت کی مکمل ترجیح Exports میں اضافے، tourism, نئی سرمایہ کاری سے ہونے والی گروتھ پر تھی۔ زرمبادلہ کے زخائر، ٹیکس رونیو، اور exports میں
9/9)مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا تھا، مہنگائی کی شرح کم ہورہی تھی، عالمی ادارے دوبارہ معیشت مستحکم ہونے کی بات کر رہے تھے۔ لیکن پوری دنیا میں کرونا لاک ڈاؤن کی وجی سے export order رک گئے، پاکستان میں صنعت بند کرنی پڑی، ان حالات کی وجہ سے پاکستان سمیت پوری دنیا کے بیشتر ممالک کو
10)منفی گروٹھ کا سامنا ہے۔ لیکن مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے، حکومت نے معیشت کو سہارا دینے کے لیے مختلف پیکج دیے ہیں جو دوسرے کافی ترقی پذیر ممالک سے زیادہ ہیں۔ کرونا سے پہلے حاصل کے گئے fundamentals ابھی بھی قائم ہیں۔ کرونا ختم ہونے کے بعد پاکستان دیرپا ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔IA
You can follow @MusaNV18.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: