جنگِ آزادی 1857 کے موضوع پر ایک بہت اچھی کتاب گزشتہ دنوں زیرِ مطالعہ رہی۔ کتاب مکمل پڑھنے کے بعد مجھے یہ شدت سے احساس ہوا کہ جنگِ آزادی کی خونچکاں داستان کے بارے میں دُوسرے غیور پنجابیوں کو بتایا جائے کہ یہ جنگ پنجابیوں نے لڑی برصغیر کے بہت کم ایسے علاقے ہیں جو انگریزوں نے لڑ
کر حاصل کیے بیشتر پر معاہدوں اور سازشوں کے ذریعے قبضہ کیا لیکن پنجاب کے معاملے میں ایسا نہیں ہوا سازشیں جو کہ برطانوی سامراج کا طرۂ امتیاز تھیں یہاں بھی ہوئیں لیکن یہاں صرف سازشوں سے کام نہ چل سکا دیگر علاقوں کے برعکس پنجاب پر قبضہ کرنے کی خاطر انگریزوں کو لڑنا پڑا بلکہ یہاں
انھیں زبردست مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا پنجاب میں دس بڑی لڑائیاں مُدکی ۔پھیروشہر۔ بدووال۔علی وال۔سبھراؤں ۔رام نگر۔سعد اللہ پور۔چیلیانوالہ ۔ملتان۔گجرات۔ جالندھر اور اٹک میں بھی دو چھوٹی لڑائیاں لڑنا پڑیں۔ ان میں سب سے خوف ناک لڑائی چیلیانوالہ جو کہ گوجرانوالہ کے نزدیک ہے وہاں
لڑی گئ جس میں انگریز افسروں کی بہت بڑی تعداد ماری گئ اس قدر سخت مزاحمت کے بعد فرنگ کی سوچ اور پالیسی یہ بنی کہ پنجابیوں کے قومیت کے جزبات کو کچلنا ضروری ہے کسی قوم کے نیشنل آزم کے جزبات کو ختم یا کم کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس قوم کےافراد کو تقسیم کیا جائے ان کے ذہنوں میں اُن کی
اپنی زبان ثقافت ادب تہذیب کے بارے میں کم تری کے اور حقارت کے جزبات پیدا کیے جائیں یہاں پنجابی جو صدیوں سے ذریعہ تعلیم چلی آرہی تھی جس کی بدولت انگیریزوں کی سرکاری رپورٹس میں یہ خطہ سب سے زیادہ تعلیم یافتہ تھا یہاں پنجابی کو ختم کردیا گیا جس کے نتیجے میں باعلم قوم تعلیم کے
میدان میں نیچے چلی گئی پنجابی کے بارے میں یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ یہ غیر مُہزب زبان ہے جس زبان میں بابا فرید گورو نانک شاہ حسین سلطان باھو بلھے شاہ وارث شاہ میاں محمد بخش خواجہ غلام فرید مولا بخش کُشتہ فقیر محمد فقیر اور دیگر صوفیا نے کلام کہا وہ غیر مُہزب کیسے ہو سکتی ہے
پنجاب میں فرنگ سامراج کے خلاف باغیانہ کاروائیاں جاری تھیں باغیانہ تحریک پگڑی سنبھا جٹا نے فرنگیوں کو برابر ٹکر دی جنگ جو دہلی میں ستمبر میں ختم ہو چکی تھی لیکن پنجاب میں اپریل تک جاری رہی غدار پارٹی کی تشکیل پنجابی حریت پسندوں نے کی آزادی ہند فوج کی تشکیل جن تین افراد نے کی ان
میں سُبھاش چندربوش بنگالی جبکہ د و جنرل شاہنواز اور موہن سنگھ پنجابی تھے کیرتی کسان پارٹی نوجوان سبھا مجلسِ احرار خاکسار تحریک اور کتنی ہی انگریز دشمن تنظیموں کا قیام عمل میں لایا گیامطلب انگریزوں کے خلا ف لڑنے والوں میں احمد خاں کھرل سارنگ مراد فتیانہ نظام لوہار کرنل احسان
بھگت سنگھ اودھم سنگھ عبیداللہ سندھی حُسین احمد مدنی عبداللہ حئ لکھنوی جنرل شاہ نواز اور کئ سُپوت جنہوں پنجاب کی حفاظت کی ۔۔پنجابیوں حریت پسندانہ کاروائیوں کا انتقام لینے کی خاطر برطانوی سامراج نے پنجاب تقسیم کر دیا پنجابیوں کو تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت کے عزاب سے گزرنا پڑا
سرحد کے دونوں اطراف پنجابی مارے گئے بہت سے لیڈروں کو قیدی بنا کے کالا پانی بھیج دیا گیا قصہ مختصر برصغیر میں 1857سے1947 تک پنجابیوں نے انگریزوں کے دانت کھٹے کیے
@threadreaderapp compile please
You can follow @PunjabiWarriorr.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: