پشتونوں کےساتھ افغانیوں کی دغابازی اورظلم کی تاریخ
(قیام پاکستان سے9/11 تک)
🚩تیس ستمبر 1947ء کوافغانستان دنیاکاواحد ملک بنا جس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی رکنیت کےخلاف ووٹ دیا۔
ستمبر سن 47 میں ہی افغان ایلچی نجیب اللہ نے نوزائیدہ مسلمان ریاست پاکستان کوفاٹاسے دستبردارہونےاور⏬
اور سمندر تک جانے کے لیے ایک ایسی راہداری دینے کا مطالبہ کیا جس پر افغان حکومت کا کنٹرول ہو بصورت دیگر جنگ کی دھمکی دی۔
قائداعظم محمد علی جناح صاحب نے اس احمقانہ مطالبے کا جواب تک دینا پسند نہ کیا۔

🚩 باچاخانی سرخوں نے پشاور، چارسدہ اور مردان چھوڑ کر بنوں میں لوئےافغانستان یا⏬
پشتونستان کے حق میں جرگہ کیوں کیا تھا؟
یہ چالاک سرخوں کا بہت بڑا کھیل تھا۔ وزیرستان کے پشتون ان کے ہمیشہ سے "آزمودہ" رہے ہیں ہمیشہ ان کی پکار پر لبیک کہنے والے۔ انہیں پتہ تھا کہ فقیر ایپی کا مرکز بنوں کےبالکل قریب مغرب میں شمالی وزیرستان ہے۔ فقیر ایپی کے افغانیوں اورانکےذریعے⏬
روس سےروابط بھی کسی سے ڈھکے چھپے نہ تھے۔
ایپی فقیر کے حوالے سے ایک رائے یہ بھی ہے کہ وہ سادہ مزاج شخص تھا اور سیاسی مکاریوں سے بےبہرہ تھا۔ اس کو استعمال کرنا بے حد آسان تھا۔ پاکستان بننے کے فوراً بعد افغانستان نے ان کے پاس اپنے گماشتے بھیجے اور دوسری طرف بنوں اور چارسدہ سے بھی⏬
افغانی سرخپوش ایجنٹ1کےبعد1ایپی فقیر کےمرکزگورویک پہنچناشروع ہوگئےیہ سب ایپی فقیرکوپاکستان کےخلاف بغاؤت پراکسانےلگےنہ صرف یہ بلکہ اگرفقیرایپی وزیرستان یافاٹاکو پاکستان سے کاٹتا ہے تو نئی بننے والی مملکت کی سربراہی کا لالچ بھی
بلاآخرایپی فقیر نے ایک آزاد مملکت بنانےکااعلان کر دیا⏬
۔ ماسکو، دھلی اور کابل نے اس کی خوب تشہیر کی. مارچ 1948 میں فقیر ایپی نے مولانا محمد ظاہر شاہ کی قیادت میں ایک وفد کابل بھیجا۔ وہاں افغانیوں نے اس وفد کی ملاقات بھارتی سفیر سے کرائی۔ جہاں پاکستان کے خلاف لائحہ عمل طے کیا گیا۔⏬
🚩کابل کی طرف سےپشتونستان کانامنہادسرکاری عملہ گورویک بھیجاگیاعملےکےتمام ارکان کی تنخواہیں کابل اداکرتاتھا پریس لگایاگیاجہاں پراپگینڈےکےلیےموادچھپتاتھاپاکستان کوغیر اسلامی ریاست قرار دے دیا گیا۔ پریس کے ذریعے پاکستان مخالف اور پشتونستان کے حق میں مسلسل مواد چھپنا شروع ہوگیا⏬
اسوقت کی ڈس انفارمیشن وارافغانستان نےوزیرستان کےاندرسےلانچ کی افغانی سرخےفاٹامیں پمفلٹس اورپراپگینڈےپرمبنی خطوط یاپرچیوں کی تقسیم1949ءسےکررہےہیں اوریہ سلسلہ آج بھی جاری ہےاسکےساتھ ساتھ پاکستان میں دہشتگردانہ کاروائیوں کاآغازکردیاگیاایپی فقیر کےلشکرنےچن چن کرپاکستان کےحامی پشتون⏬
مشرانوں کو قتل کرنا شروع کر دیا
افغانستان، انڈیااور روس کی مکمل پشت پناہی میں فقیر ایپی نے 1949ء میں پاکستان کےخلاف پہلی باقاعدہ گوریلا جنگ شروع کی اس کے جنگجو گروپ کا نام غالباً"سرشتہ گروپ"تھا۔ اس کی کاروائیاں کوہاٹ تک پھیل گئیں
اسلام کے نام پر پاکستان میں یہ افغانی سرخوں کی⏬
کی پہلی دہشت گردی اورٹارگٹ کلنگ مہم تھی جسمیں انکی مددانڈیااورروس بھی کررہےتھےوہی سرخےجوبظاہرخود کو عدم تشدد کے علمبردار ظاہر کرتے ہیں
🚩جون49ءکوظاہر شاہ نے لویہ جرگہ سےخطاب کرتےہوئےپاکستان کےخلاف بہت سخت باتیں کیں اوراعلان کیاکہ افغانستان قیام پاکستان سےقبل کے انگریزسےکئےگئے⏬
تمام معاہدے، مفاہمتیں اور سمجھوتے منسوخ کرنے کا اعلان کرتا ہے۔
🚩12 اگست 1949 کو ریڈیو کابل سے اعلان کیا گیا کہ تیراہ باغ میں آفریدی قبائل کا ایک جرگہ منعقد ہوا ہے جس میں پشتونستان نیشنل اسمبلی کا اعلان کر دیا گیا ہے. اس اسمبلی میں پشتونستان کے پرچم کی منظوری دی گئی۔⏬
کچھ عرصہ بعد ریڈیو کابل سے ایک اور اعلان ہوتا ہے کہ آفریدی قبائل کا ایک اور جرگہ رزمک کے مقام پر بھی منعقد ہوا ہے جس میں فقیر ایپی کو جنوبی پشتونستان کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔
افغانستان میں پشتونستان کا پراپیگینڈا زور و شور سے جاری شروع کر دیاگیااسی دوران بھارت میں پشتونستان⏬
کےحوالےسےباقاعدہ تقریبات منعقدکی جانی
شروع ہوئیں۔اخبارات اور رسائل میں اس حوالے سے خصوصی مضامین شائع کئے گئے۔ فقیر ایپی کو جن میں پشونوں کا نجات دہندہ بنا کر پیش کیا جاتاتھا
پاکستان کےخلاف اورپشتونستان کےحق میں بین الاقوامی سطح پر پراپیگینڈا کرنےکیلئےافغانستان میں سپیشل وزارت⏬
قائم کی گئی. جس کا قلمدان وزیر اعظم سردار داؤد خان نے بذات خود سنبھالا۔ اس وزارت کا کام صرف قبائیلی پشتونوں کو پاکستان کے خلاف اکسانا تھا۔
ان دنوں یوں لگ رہا تھا گویا کم از کم وزیرستان کی حد تک پاکستان سے الگ 1پشتونستان نامی ریاست بن چکی ہےجسکاکنٹرول افغانستان کے پاس ہے⏬
اسی دوران افغانستان نےپاکستان کی پشتون پٹی پرکئی حملےکیےان حملوں کوخودپشتونوں نےناکام بنایاتاہم بہت سےپشتونوں کی جانیں گئیں
🚩فقیر ایپی بلآخرافغانیوں کی دغا بازیوں،مسلسل جھوٹ اورپراپیگینڈےسےتنگ آگیااسکواحساس ہواکہ وہ افغانیوں اوربھارتیوں کےہاتھوں بری طرح استعمال ہوتارہااور اسکو⏬
لاحاصل کام میں لگایا گیا جس میں اس کے ہاتھوں بےگناہ پشتونوں کا خون بہا۔ فقیر ایپی نے اس کے بعد اپنے مرکز سے پشتونستان کا جھنڈا اتار دیا اور اس تحریک سے مکمل کنارہ کشی اختیار کر لی۔ اس کے بعد فقیر کےجن افغان ساتھیوں نے بارڈر پار سےپاکستان کےاندرکارروائیاں کیں فقیر نے خود انکے⏬
خلاف کئی کئی مرتبہ لشکر کشی کی اور ان کے گھر اور املاک جلائے
یوں سمجھیں کہ دہشت گردوں کے خلاف پہلی" امن کمیٹی" بھی فقیرایپی نےہی بنائی
فقیرایپی نےدوسلی کےمقام پر1بڑےجرگےسےخطاب کرتےہوئےکہاکہ بھائیو!
افغان حکومت نےاب تک مجھےسخت دھوکےمیں ڈالےرکھااسلام کےنام پرمجھے بڑا فریب دیا⏬
آئندہ اگر افغانستان میرے نام پر کسی قسم کا منصوبہ بنائے تو آپ نے ہرگز اس کا ساتھ نہیں دینا۔
اس کے بعد مرتے دم تک ایپی فقیر نے افغان حکومت کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات قائم نہیں کئے۔
پاکستان نے فقیر ایپی کو عزت دی۔ اس کو اپنی تاریخ میں ہیرو جنگ آزادی کا ہیرو لکھا۔ کئی سڑکیں اسکے⏬
نام سے منسوب کیں۔PTMاگرسرنڈرکرنےوالوں کوتضحیک سےسلانڈراکہتی ہےتویادرکھیں فقیر ایپی اولین سرنڈر کرنےوالاشخص تھا جس نے پاکستان کے خلاف گوریلا جنگ لڑی اور پھر توبہ کر لی
ساٹھ کی دہائی میں فقیر ایپی کے بیٹے کو بھی افغانستان نے لانچ کرنے کی کوشش کی لیکن اس کو کوئی خاص کامیابی نہ ملی⏬
اسوقت کےامریکی سفیربرائےافغانستان کے1ڈی کلاسیفائیڈ خط کےمطابق اسکوبھی انڈینزاورافغانی سپورٹ کررہےتھے
🚩سن 48 میں افغانستان میں پاکستان کےخلاف پرنس عبدلکریم بلوچ کےدہشتگردی کےٹریننگ کمیپ بنےجنہوں نےبلوچستان میں افغانستان سےملحقہ علاقوں میں دہشتگردانہ کاروائیاں کیں بشمول پشتون ⏬
علاقوں کے
🚩سن 1949 میں روس کی بنائی ہوئی افغان فضائیہ کے طیاروں نے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ایسے پمفلٹ گرائےجن میں قبائلی عوام کو پشتونستان کی تحریک کی حمایت کرنے پر ابھارنے کی کوشش کی گئی تھی۔
🚩سن 50 میں افغانستان نےانڈیاکےساتھ دوستی کامعاہدہ کیاجسکاایک نقاطی ایجنڈہ تھا ⏬
کہ پاکستان کو کسی بھی طرح گھیر کر ختم کرنا ہے
🚩افغانیوں کوہمیشہ یہ خوش فہمی رہی ہےکہ پشتون ان سےملنےیا افغانستان سےالحاق کےلیے بےتاب ہیں
اسی خوش فہمی میں انہوں نےستمبر1950ءمیں اپنی پوری فورس اورلوکل ملیشیا کےساتھ بغیروارننگ کےبلوچستان میں دوبندی علاقےمیں بوگرہ پاس پرحملہ کردیا⏬
جسکامقصد چمن تاکوئٹہ ریلوےلنک کومنقطع کرنااوراس علاقےپرقبضہ کرناتھالیکن وہاں پشتونوں نے مزاحمت کر لی جس پر بہت سے مقامی پشتونوں کو قتل کر دیا گیا
جس کے بعد افغان فورسز کو روکنے پاک فوج پہنچی۔ ایک ہفتہ جنگ جاری رہی روس کے فراہم کردہ اس وقت کے جدیدہتھیاروں سے لیس افغان آرمی کے اس⏬
بھرپورحملےکونوزائیدہ پاکفوج نےنہ صرف پسپاکیابلکہ افغانستان کےکئی علاقےچھین لیےجوبعدافغان حکومت کی منتوں ترلوں پراسکو واپس کردئیےگئے
اس واقعہ پروزیراعظم لیاقت علی خان نےافغان حکومت سےشدیداحتجاج کیااور وارننگ دی کہ دوبارہ ایسا نہ ہو۔ یہی لیاقت علی خان وزیرستان بھی گیا تھا جہاں اس⏬
وقت فقیر ایپی کی بغاؤت جاری تھی اورپاکستان کےخلاف جہادکوفرض قراردیاجارہاتھالیاقت علی خان نےمقامی آبادی کوقائل کیاکہ پاکستان اسلامی ملک ہےجہاں پشتون خوشحال زندگی گزاریں گے
🚩اسکےجواب میں16اکتوبر1951کوایک افغان قوم پرست(سرخے)دہشتگرد"سعداکبرببرج"مردود نے پاکستان کےپہلےوزیراعظم⏬
قائدملت لیاقت علی خان کوراولپنڈی میں گولی مار کرشہیدکردیا۔ یہ قتل افغان حکومت کی ایماء پر ہوا تاہم عالمی دباو سےبچنےکےلیےافغانستان نےکسی بھی انوالومنٹ سےانکارکردیالیاقت علی خان کی شہادت پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ کاپہلابڑاواقعہ تھاجسکاآغازافغانستان نےکیااورجسمیں ایک افغانی ملوث تھا⏬
جنوری 1952 کو برطانیہ کےلیےافغانستان کےسفیر"شاہ ولی خان" نے بھارت کے اخبار "دی ہندو" کو انٹرویو دیتے ہوۓ یہ ہرزہ سرائی کی کہ "پشتونستان میں ہم چترال، دیر، سوات، باجوڑ، تیراہ، وزیرستان اور بلوچستان کے علاقے شامل کرینگے۔ یہ لوگ ہمارے ساتھ(افغانستان میں)شامل ہونےکےلیےہردم تیار ہیں⏬
🚩نومبر1953 کوافغانستان کے کےنئے سفیر"غلام یحیی خان طرزی"نےماسکوروس کادورہ کیاجسمیں روس(سوویت اتحاد)سےپاکستان کےخلاف مددطلب کی۔جواباًانہوں نےافغانستان کومکمل مددکی یقین دہانی کروائی
🚩سن 1954 میں ایپی فقیر کےگروپ کمانڈر "مہر علی"نےڈپٹی کمشنربنوں کےسامنےہتھیارڈالتےہوئےپاکستان سے⏬
وفاداری کااعلان کیاجسکےبعداس تحریک کامکمل طورپرخاتمہ ہوگیااسی مہرعلی نےریڈیو پاکستان پر پاکستان اور
پشتونوں کے خلاف افغانی سرخوں کی سازشوں کی پوری تفصیل بھی بیان کی۔
🚩مارچ 1955,میں افغانستان کےصدر"داؤد خان" نے روس کی شہ پا کر پاکستان کے خلاف انتہائی زہر آمیز تقریر کی جسکےبعد ⏬
مارچ کوکابل،جلال آباداورکندھارمیں افغان شہریوں نےپاکستان کےخلاف پرتشددمظاہروں کاآغازکردیاجسمیں چن چن کرافغانستان میں موجودپشتونوں کوقتل کیاگیاپاکستانی سفارت خانےپرحملہ کرکےتوڑپھوڑکی گئی اورپاکستانی پرچم کواتارکراسکی بےحرمتی کی گئی
جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کےساتھ سفارتی⏬
تعلقات منقطع کردیے اور سفارتی عملے کو واپس بلا لیا
🚩سن 55 میں افغانیوں نے پاکستان کے بارڈر پر بہت بڑے بڑے کھمبے لگائے جن پر اسپیکر لگا کر پاکستان کے خلاف پشتونوں میں پروپیگنڈہ کیا جاتا تھا اور پشتونوں کو پاکستان سے الگ ہونے اور افغانستان سے ملنے کی تلقین کی جاتی تھی⏬
یہ غالباًافغانستان کی پاکستان کےخلاف پشتونوں کوبھڑکانےکےلیےایسی ڈسانفارمیشن وارتھی جسمیں پہلی بار"نئی ٹیکنالوجی"استعمال کی گئی اسکی جدیدترین شکل اسوقت ڈیوہ اورمشال ریڈیوہیں جنہوں نےPTMکوجنم دیااوراب سوشل میڈیاہےجسمیں پاکستان میں پناہ گزین ایک ایک افغانی پاکستان کےخلاف پراپگینڈا⏬
ثواب سمجھ کر کرتا ہے
🚩مئی 1955ء میں افغان حکومت نےدوبارہ افغان فوج کومتحرک ہونےکاحکم دےدیا
جس پر پشتون جنرل ایوب خان نے بیان جاری کیا کہ " اگرافغانستان نے کسی قسم کی جارحیت کا ارتکاب کیا تو اسے وہ سبق سکھایا جائے گا جو وہ کبھی نہ بھول سکے گا
ایوب خان کی دھمکی کے بعد وہ رک گئے⏬
انہی دنوں افغانستان کےلیےروس کےسفیر"میخائل ویڈگٹائر"نےجنگ کیصورت میں افغانستان کومکمل عسکری امدادکی یقین دہانی کرائی اورافغانیوں کوپشتون علاقوں پرچڑھائی کےلیےاکسایا
🚩نومبر 1955ءمیں چندہزارافغان مسلح قبائلی جنگجووں نےگروپس کیصورت میں بلوچستان کی160کلومیٹر کی سرحدی پٹی پردوبارہ⏬
حملہ کردیاپاکفوج سےان مسلح افغانوں کی چھڑپیں کئی دن تک جاری رہیں اور آخر کار وہ بھاگ گئے۔ تاہم اس بار بھی افغانیوں کی فائرنگ اور گولہ باری میں بہت سےپشتون شہید ہوگئے

🚩مارچ 1960ء میں افغان فوج نےاپنی سرحدی پوزیشنز سے باجوڑ ایجنسی پر مشین گنوں اور مارٹرز سے گولی باری شروع کر دی⏬
بہت سے پشتونوں کی جانیں گئیں اور گھروں کو نقصان پہنچا۔ جواباً پاکستانی ائیر فورس کے 26 طیاروں نے افغان فوج کی پوزیشنز پر بمباری کی جس پر وہ گنیں اور مورچے چھوڑ کا بھاگ گئے
28 ستمبر 1960 کو افغان فوج نے چند ٹینکوں اور انفینٹری کی مدد سے پھر باجوڑ ایجنسی پر حملہ کیا اور مقامی⏬
پشتونوں کی جان ومال کونقصان پہنچایاپاکستان آرمی نے1مرتبہ پھرافغان فوج کوبھاری نقصان پہنچاتےہوۓواپس افغانستان میں دھکیل دیا پاکستانی فضائیہ کی افغان فوج پربمباری وقفےوقفےسےجاری رہی جومسلسل پشتون علاقوں میں دراندازی کی کوشش کررہی تھی
سن 1960 میں ہی افغانستان میں پاکستان کےخلاف⏬
شیرمحمد مری کے دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپس بنے۔ اس کی دہشتگردانہ کاروائیوں کا نشانہ پشتون اور بلوچ دونوں بنے
🚩مئی 1961ء میں افغانستان نےباجوڑ،جندول اورخیبرپرایک اورمحدودپیمانےکاحملہ کیا
اس مرتبہ اس حملےکامقابلہ فرنٹیر کور کے پشتونوں نےکیااوراس دفعہ بھی پاکستانی فضائیہ کی بمباری⏬
نے حملے کا منہ موڑ دیا۔ اس بار بھی افغانی کچھ پشتونوں کا خون پینے میں کامیاب رہے
🚩سن 1965 میں انڈیا نےپاکستان پرحملہ کیاتو افغانستان نےموقع غنیمت جان کرمہندایجنسی پرحملہ کردیا
لوگ حیران رہ گئےکہ انڈیانےافغانستان کیطرف سےکیسےحملہ کردیاہےبعدمیں پتہ چلاکہ یہ افغانیوں نےکیا تھا⏬
اس حملےکومقامی پشتونوں نےپسپاکردیادلچسپ بات یہ ہےکہ ریڈیوکابل پرافغانی حملےکےساتھ ساتھ پشتونوں سےپاکستان کےخلاف افغانستان کاساتھ دینےکی اپیل بھی کررہےتھےکہ یہی موقع ہےپاکستان سےکٹ کرافغانستان میں شامل ہونےکا
🚩سن1970میں افغانستان نےANPوالوں کے" ناراض"پشتونوں اوربلوچوں کےٹریننگ⏬
کیمپس بنائے
عدم تشدد کے نام نہاد علمبردار اجمل خٹک اور افراسیاب خٹک وغیرہ انہی کیمپس کا حصہ تھے۔ جن کو بعد میں سرنڈر کرنے یا پی ٹی ایم کی زبان میں "سلانڈرا" بننے پر معافی دے کر واپس آنے کی اجازت ملی
🚩یہاں آپ کو ایک اور دلچسپ بات بتائیں کہ 70ء میں بنگلہ دیش کا مسئلہ عروج پر تھا⏬
اوراسوقت جنرل یحیی خان کومدہوش رکھنےوالی مشہور طوائف اقلیم اخترعرف جنرل رانی بھی افغانی تھی جسکےنواسےکانام عدنان سمیع خان ہےجس نےبھارتی شہریت کےلیےپاکستانی شہریت ترک کی تھی
میجرعدنان سمی خان اصلاًافغانی ہے🤨
🚩1971میں جب کے جی بی انڈیاکےساتھ ملکر
پاکستان کودولخت کررہی تھی⏬
تواسکےایجنٹ افغانستان میں بیٹھا کرتےتھے
اسوقت افغانی اعلانیہ کہاکرتےتھےکہ دو ٹکڑےہونےکےبعداب پاکستان کے4ٹکڑےہونگے اورصوبہ سرحد اوربلوچستان ہمارےہونگے
🚩1972 میں ANPکےسرخوں خاص طور پراجمل خٹک نےافغانستان کی ایماءپردوبارہ پشتونستان تحریک کومنظم کرنےپرکام شروع کر دیاتاہم اسوقت⏬
تک افغانستان کواندازہ ہوچکاتھاکہ پشتونستان تحریک بری طرح سے ناکام ہوچکی ہےاس
لیےاس نےاب بھارت کےساتھ ملکر"آزاد بلوچستان"تحریک کوبھڑکانااوربلوچ علیحدگی پسندوں کی عسکری تربیت کردی تاہم پشتونستان کے نام پر بھی افغانستان کی دہشت گردیاں جاری رہیں
🚩سن 1973میں پشاور میں افغان نواز⏬
عناصرنےپشتونستان تحریک کےلیے
"پشتون زلمی" کےنام سےنئی تنظیم سازی کی اوردوبارہ پشتونوں کواسمیں شامل ہونےکی پیش کش کی گئی
🚩سن 1974 میں افغانستان نےلوئے پشتونستان"(درحقیقت لوئے افغاستان)کاڈاک ٹکٹ جاری کی
🚩فروری 1975ء میں افغان نواز تنظیم "پشتون زلمی" نے⏬
خیبرپختونخواہ کےگورنرحیات خان شیرپاوکوبم دھماکےمیں شہیدکردیا(بحوالہ کتاب فریب ناتمام ازجمعہ خان صوفی)
🚩اپریل1978ءمیں روسی پروردہ کمیونسٹ جماعت "پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی افغانستان" نے روسی اسلحے اورچندروسی طیاروں کی مددسے کابل میں فوجی بغاوت برپا کردی جسے "انقلاب ثور"کانام دیاگیا⏬
اس کے نتیجے میں صدر داؤد سمیت ہزاروں افغانوں کو بیدردی سے ہلاک کردیا گیا اور افغانستان پر سرخوں کی کمیونسٹ حکومت قائم کردی گئی۔ انقلاب کے ان لیڈروں میں صدر نجیب سب سے خون آشام ثابت ہوا جس نے اقتدار سنبھالتے ہی " لوئے پشتونستان" کی عام حمایت کا اعلان کردیا⏬
اس انقلاب نےپشتون علاقوں میں دہشتگردی کانیاخونی کھیل شروع کیا
🚩1979میں خودافغانوں میں سےبہت سارےلوگ ان سرخوں کےخلاف پوری طاقت سےکھڑےہوگئے جب یہ سرخےہزاروں افغانیوں کوقتل کرنےکے باؤجود عوامی انقلاب نہ روک سکےتو ان افغان سرخوں نے روس کو خود اپنے ہی ملک پر حملہ کرنے کی دعوت دے دی⏬
لالچ یہ بھی دیاکہ آپ یہاں نہ رکنابلکہ پاکستان میں پشتون علاقوں کورونددیناتوآگےگوادرکاگرم سمندرآپکامتنظرہے
🚩24دسمبر1979ءکوروس نےافغانی سرخوں کی دعوت پرافغانستان پرحملہ کردیاروسی پورےافغانستان کوروندتےہوئےتورخم بارڈرتک پہنچ گئےاور اعلان کیاکہ وہ دریائےسندھ کو اپنابارڈر بنائیں گے⏬
یعنی بلوچستان اورKPKکولےلینگےافغانی سرخےانکےشانہ بشانہ کھڑے تھے
🚩روسی وافغان کمیونسٹ افواج نےافغانستان میں قتل وغارت کاوہ بازارگرم کیاجسکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی بہت سےافغانیوں نےبھاگ کرپاکستان میں پناہ لی جو رفتہ رفتہ پورےپاکستان میں پھیل گئےپاکستان میں پناہ لینے والے⏬
افغانیوں نےکچھ ہی عرصہ بعدبجائےشکرگزارہونےکے
حسب معمول پشتون علاقوں پر اپنا حق جتانا شروع کر دیا۔ پشاور اور کوئٹہ میں تقریباً سارا کاروبار یہ مقامی پشتونوں سے چھین چکے ہیں۔ اس وقت یہ سارے "پناہ گزین" افغانی پاکستان کے اندر پاکستان مخالف تحریکیں چلوا رہے ہیں⏬
🚩1980میں افغانستان میں پیپلزپارٹی کی الذولفقار نامی دہشت گردتنظیم کےڑ
ٹریننگ کیمپس بنےاسی تنظیم نےمبنیہ طورپرپاکستان کےصدرجنرل ضیاءالحق کوپاک فوج کے17جرنیلوں سمیت شہیدکیااورپاکستان میں کئی دہشتگردانہ کاروائیاں کیں
لیاقت علی خان کے بعد یہ پاکستان کا دوسرا سربراہ مملکت تھاجسکو⏬
افغانی سرخوں نے نشانہ بنایا
یہی الذولفقار پاکستان کا ایک مسافر بردار طیارہ ھائی جیک کرکے کے افغانستان لے گئی تھی
🚩افغانستان کے ساتھ ملکر روس نے کئی مرتبہ پاکستان کے پشتون علاقوں پر بمباریاں کیں۔ جب کہ کےجی بی اور خاد نے اے این پی اور الذولفقار کی مدد سے پاکستان میں دہشتگردی کی⏬
متعدد کارروائیاں کیں جن کے نتیجے میں سینکڑوں پاکستانی خاص طور پر پشتون شہید ہوئے
🚩فروری 1994میں چند افغان دہشت گردوں نے پشتون بچوں کی سکول بس کو یرغمال بنا لیا جس میں 60 بچے اور 6 خواتین ٹیچرز تھیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے کروڑوں روپے تاوان طلب کیا۔ پاک فوج کیSSGکمانڈوز نے⏬
کامیاب اورتیز رفتار آپریشن کی مدد سے ان دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا اور کسی بچےکوگزندنہیں پہنچنےدی
یہ سکول بچوں کےخلاف افغانیوں کی پہلی کاروائی تھی۔دوسری ہم نےAPSکی شکل میں دیکھی
🚩2000 میں کوئٹہ میں حملہ ہواجسمیں6لوگ شہید،درجنوں زخمی ہوئےتحقیقات پرمعلوم ہواکہ حملہ آورافغانی تھے⏬
جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نوٹ 📍اگلا حصہ نائن الیون سے لے کر فاٹا میں دہشت گردوں کے خلاف آخری بڑے آپریشن تک ہوگا ان شاءاللہ اور آخری حصہ ٹی ٹی پی کی ناکامی کے بعد پی ٹی ایم کی لانچنگ سے حال تک۔
تحریر شاہد خان
@ShahidKhan_5055
You can follow @MajidLovesPAK.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: