میں افغان نہیں پشتون ہوں
پشتون کا سب سے پرانا مستند حوالہ 2500 سال قبل ہیروڈوٹس نامی یونانی سیاح کی کتاب میں ملتا ہے۔ بلکہ اس نے چند پشتون قبائل کا بھی ذکر کیا۔
انہی علاقوں میں جوآج پاکستان کاحصہ ہیں
اس نے کہیں "افغان" کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔
پشتون کا دوسرا حوالہ سکندر اعظم کے
مورخین کی کتابوں میں ملتا ہے تقریباً 2300 سال قبل کا۔ بلکہ اس نے پشتونوں کے یوسفزئی اور آفریدی قبائل کا بھی تذکرہ کیا ہے۔وہ بھی انہی علاقوں میں جن کو آج پاکستان کہا جاتا ہے۔اس نے بھی افغان کا کہیں تذکرہ نہیں کیا۔

پھر تقریبا 1800 سال قبل ایک لفظ "ابگان" شاہ پور نامی فارسی بادشاہ
نے استعمال کیا موجودہ افغانستان میں رہنے والوں کے لیے جس کے بارے میں شک ہے کہ شائد یہ لفظ بعد میں "افغان"بنا۔

درحقیقت لفظ "افغان" محض چند سو سال پرانا ہے۔ کچھ کا دعویٰ ہے کہ محض تین سو سال پرانا۔

اگر شاہ پور بادشاہ والا حوالہ ہی درست مان لیا جائے تو بھی "ابگان" کسی نسل کا نام
نہیں تھا بلکہ مختلف قومیتوں پر مشتمل ایک مخصوص علاقے میں رہنے والے لوگ تھے۔ جن میں پختون، فارسی بان، ہزارہ حتی کہ ترک اور کچھ عرب بھی شامل تھے۔
آج بھی افغان کسی نسل کا نام نہیں بلکہ مختلف قومیتوں پر مشتمل ایک علاقے میں آباد لوگوں کو کہا جاتا ہے جن میں پختون، تاجک اور ہزارہ وغیرہ
شامل ہیں۔
البتہ پشتون یا پختون ایک نسل یا قوم کا نام ہے۔ جس کے مستند تاریخی حوالے دستیاب ہیں۔
پشتون کی تاریخ ہے اور کم ازکم ڈھائی ہزار سال پرانی۔
افغانیوں کونسل ماننا اور انکی 5000 سال کی تاریخ ماننا اور پھر پشتونوں کو افغانوں کی نسل ماننا کوئی تاریخی حقیقت نہیں بلکہ ایک عقیدہ ہے
جس کی بنیاد علم غیب پر ہے۔ 🙂
نہ اس کا کوئی مستند حوالہ موجود ہے اور نہ کسی بھی طرح اس کو ثابت کیا جا سکتا ہے۔
اور تو اور خود افغانستان کے شناختی کاغذات میں صاف طور پر لکھا ہے کہ افغان ملت ہیں اور افغانستان میں رہنے والوں کو افغان کہا جاتا ہےجب کہ پشتون ایک نسل یا قوم کا نام ہے
ویسے اگر ایک لمحے کے لیے افغان کو بھی نسل مان لیا جائے تو یہ پشتونوں کی کوئی بگڑی ہوئی شاخ کہلائے جاسکتے ہیں جن میں کچھ دوسری قومیتیں بھی مل گئیں اس سے زیادہ کچھ نہیں۔
ہم نسلاً پشتون ہیں۔ کل بھی تھے اور آج بھی ہیں۔البتہ آج پاکستان اور پاکستانیت ہماری شناخت ہے۔اور پاکستانی
ہی پشتونوں کی تاریخ کاسب سے بڑااورطاقتور ملک ہے جس پر پشتون حکومت کر رہے ہیں۔ہمیں پشتون اورپاکستانی ہونے پر فخر ہےنوٹ:پشتون آج سے نہیں بلکہ قیام پاکستان سے بھی پہلے اس بات کو گالی سمجھتے تھے کہ الکا افغانے خو نہ ی؟پتہ نہیں کیوں حافظ حمداللہ اگرافغانی ہے تووہ افغانستان جاکر رہے!
You can follow @mfarooqyousfzai.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: