امیر المومنین حضرت عمر بن عبد العزیزؒ نے خلافت کا منصب سنبھالنے کے بعد اصلاحات کا عمل شروع کیا اور حکمران خاندان کے مختلف لوگوں سے سرکاری اموال اور اثاثے بیت المال کو واپس کرانے میں سختی کی تو حکمران خاندان یعنی بنو امیہ میں بے چینی پھیلنے لگی۔
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
حضرت عمر بن عبد العزیز بنو امیہ میں سے تھے مگر ان کی والدہ محترمہ امیر المومنین حضرت عمر بن الخطابؓ کی پوتی تھیں۔ حکمران خاندان کے لوگوں کا تقاضا تھا کہ حضرت عمر بن عبد العزیز اپنی خلافت کے آغاز کے بعد جیسے چاہیں نظام چلائیں مگر پہلے خلفاء کے فیصلوں کو تبدیل نہ کریں اور
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
ماضی کے معاملات میں دخل اندازی نہ کریں۔ اس بات کو حضرت عمر بن عبد العزیز نہیں مان رہے تھے اور ان کا موقف تھا کہ بیت المال کی جو دولت یا اثاثے ناجائز طور پر کسی کے پاس ہیں، خواہ وہ کسی نے بھی دیے ہوں، میں وہ واپس لے کر بیت المال میں داخل کروں گا۔ چنانچہ
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
انہوں نے ایسا عملاً کر دکھایا اور امام سیوطیؒ کی ایک روایت کے مطابق اس وقت بیت المال کے کم و بیش ۸۰ فیصد اثاثے لوگوں کے قبضے میں تھے جو بہت تھوڑے عرصے میں بیت المال میں واپس کرا دیے گئے اور اس سلسلہ میں حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کسی کی بات سننے کے لیے تیار نہ ہوئے۔
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
حکمران خاندان کے وہ افراد جن سے اثاثے واپس لیے جا رہے تھے اس کے بارے میں بات کرنے کے لیے خاندان کی بزرگ خاتون فاطمہ بنت مروانؒ کی خدمت میں حاضر ہوئے جو حضرت عمر عبد العزیزؒ کی پھوپھی محترمہ تھیں اور اس وقت بنو امیہ میں بزرگ ترین شخصیت وہی تھیں، ان سے درخواست کی گئی کہ وہ
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
عمر بن عبد العزیزؒ کو سمجھائیں کہ وہ سابقہ معاملات میں دخل نہ دیں اور لوگوں سے بیت المال کے اثاثے زبردستی واپس لینے کے عمل پر نظرِ ثانی کریں۔ فاطمہ بنت مروانؒ نے اس کے جواب میں بڑی دلچسپ بات کی اور فرمایا کہ
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
جب عمر بن عبد العزیزؒ کے والد عبد العزیز بن مروانؒ کا رشتہ حضرت عمر بن الخطابؓ کی پوتی سے کیا جا رہا تھا تو میں نے تم لوگوں سے کہا تھا کہ سوچ سمجھ کر رشتہ کرنا یہ بڑی سخت نسبت ہے شاید ہم سے نہ نبھ سکے، مگر تم لوگوں نے میری بات نہ سنی اور میرے اختلاف کے باوجود یہ رشتہ کر دیا گیا
https://abs.twimg.com/emoji/v2/... draggable="false" alt="👇" title="Down pointing backhand index" aria-label="Emoji: Down pointing backhand index">
اب اس نسبت نے رنگ دکھانا شروع کیا ہے تو تم میرے پاس آگئے ہو، اب میں کیا کر سکتی ہوں، جو کچھ ہو رہا ہے اسے برداشت کرو، اب کچھ نہیں ہو سکتا۔