وزیرِآعظم کی ڈائری
میں معمول کے مطابق گھر پہنچا تو معمول کے مطابق میں خاتونِ اول کو گھر کی دہلیز پہ نہ پایا مجھے فکر لاحق ہوگئی، اللہ جانے کہیں طبیعت تو ناساز نہیں،آجکل قوم سے لگاتار خطابات کی وجہ سے میں ان پہ توجہ نہیں دے پارہا تھا
++
گھر میں گھسا تو میں نے پکارا بگیم صاحبہ آپ کہاں ہیں کوئی جواب نہ ملا پھر پکارا پھر کوئی جواب نہ ملا میں مزید پریشان ہوگیا ، دوڑ کے بیڈ روم میں پہنچا تو دیکھا خاتونِ اول کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے اور ہلکی ہلکی ہچکیاں لے رہی تھیں
++
میں انکے پاس بیٹھا اور پوچھا اے جانِ وزیرِآعظم آپ کس بات پہ رنجور ہیں
انہوں میری طرف دیکھا کچھ نہ بولیں، پھر پوچھا پھر کچھ نہ بولیں میں نے کہا اگر آپ یوں ہی خاموش رہینگی تو میں وزراتِ عظمیٰ سے استعفیٰ دے ڈالوںگا
++
پھرانکی ہچکیاں تھم گئیں اور بولیں آج ریحام خان کا فون آیا تھا کہہ رہی تھیں اپنے سرتاج پہ زور ڈالو کہ جہانگیرترین سے صلح کرلیں ورنہ جس طرح کے آپکے سرتاج ہیں آپکا حق مہر کون ادا کریگا اور کہہ رہی تھیں جب تک آپکے سرتاج کی ترین سے دوستی نہ ہو دعا کرو ان ہاوس تبدیلی نہ آئے
++
میں نے یہ سنکر ایک بلند قہقہ مارا، خاتونِ اول میری طرف حیرانگی سے دیکھنے لگیں اور کہا میں دکھ کی حالت میں ہوں اور آپ قہقہے لگا رہے ہیں۔
میں جواب دیا ، نیب نے علیم خان پہ تمام کیس ختم کر دیئے ہیں کل سے وہ وفاقی وزیرکا حلف اُٹھارہے
++
میرا یہ جوان سنکر خاتون اول مسکرا اٹھِیں اور بولیں آپ بیٹھیں میں آپکے لیئے کھیر بناکے لاتی ہوں اور جاتے ہوئے کہنے لگیں علیم بھائی میرا پیغام پہنچا دیجئے گا
اپنے لیئے تو سب ہی جیتے ہیں اس جہاں میں
ہے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا
End
You can follow @AliMallik5.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: