پانی پت
صوبہ ہریانہ، ہندوستان کاایک شہر
جس کے میدان میں ہندوستانی تاریخ کی چند فیصلہ کن لڑائیاں لڑی گئیں۔

پہلی جنگ

مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر اور سلطان ابراہیم لودھی شاہ دہلی کے درمیان 1526ء میں پانی پت کے میدان میں ہوئی۔
سلطان ابراہیم کی فوج ایک لاکھ جوانوں پر مشتمل تھی۔ اور…
…بابر کے ساتھ صرف بارہ ہزار آدمی تھے۔ مگر بابر خود ایک تجربہ کار سپہ سالار اور فن حرب سے اچھی طرح واقف تھا۔ سلطان ابراہیم کی فوج نے زبردست مقابلہ کیا ۔ مگر شکست کھائی۔ سلطان میدان جنگ میں ناکام ہوا۔ اور فوج تتر بتر ہوگئی۔ پانی پت کی جنگ کے بعد ہندوستان میں مغل سلطنت کی بنیاد…
…رکھی گئی۔

دوسری جنگ

ہمایوں کی وفات کے بعد اکبر اعظم کی تخت نشینی کا اعلان ہوا تو ہیموں بقال نے جو عادل شاہ کا وزیر اور بڑا صحب قوت و اقتدار تھا نے دہلی پر قبضہ کرنا چاہا۔ بیرم خان نے اس کی مزاحمت کی۔ نومبر 1556ء میں پانی پت کے میدان میں دنوں فوجیں آمنے سامنے ہوئیں۔ خون ریز…
…معرکے کے بعد بیرم خاں کو فتح ہوئی اور ہیموں بقال زخمی ہو کر گرفتار ہوگیا۔

تیسری جنگ
یہ تھریڈ بنانے کا مقصد اس تیسری جنگ کو بیان کرنا ہی ہے جس پہ بالی وڈ کی مووی بھی بن چکی ہے
پانی پت کی تیسری لڑائی، جو افغانستان کے بادشاہ احمد شاہ ابدالی اور مرہٹوں کے سداشو راؤ بھاؤ کے…
…درمیان 1761ء میں ہوئی۔
مرہٹے ہندو مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔ مرہٹے جنگجو اور بہت بہادر لوگ تھے۔ نسل در نسل مغلوں کے مظالم برداشت کرنے کے بعد مرہٹے اپنی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور مغلوں کو درجنوں جنگوں میں شکست دی۔
مغل شہزادے جانشینی کی جنگیں لڑتے رہے اور مرہٹے اپنی فوجی طاقت…
…بڑھاتے رہے یہاں تک کہ 1755ء میں دہلی تک پہنچ گئے اور مغل بادشاہ ان کا مقابلہ کرنے سے قاصر تھے۔
1760ء تک مرہٹے پاک و ہند کے بڑے حصے کو فتح کر چکے تھے۔ ان کے سردار رگوناتھ نے مغلوں کو شکست دے کر دہلی پر قبضہ کر لیا۔ پھر لاہور پر قبضہ کرکے اٹک کا علاقہ فتح کر لیا۔
انہوں نے لال…
…قلعہ دہلی کی سونے کی چھت اتروا کر اپنے لیے سونے کے سکے بنوائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ دہلی کی شاہی مسجد کے منبر پر رام کی مورتی رکھیں گے، جس سے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
مسلمان سردار نجیب الدولہ نے احمد شاہ ابدالی کو تمام صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے ہندوستان پر حملہ…
…کی دعوت دی اور مالی وعسکری مدد کا یقین دلایا۔
مرہٹہ مقبوضہ علاقہ جات احمد شاہ ابدالی کی ملکیت تھے ان کا حاکم احمد شاہ درانی کا بیٹا تیمور شاہ تھا، جسے شکست دے کر مرہٹوں نے افغانستان بھگا دیا تھا، اب احمد شاہ درانی نے اپنے مقبوضات واپس لینے کے لیے چوتھی مرتبہ برصغیر پر حملہ…
…کیا۔
14 جنوری 1761ء کو پانی پت کے میدان میں گھمسان کا رن پڑا۔ یہ جنگ طلوع آفتاب سے شروع ہوئی جبکہ ظہر کے وقت تک ختم ہو گئی۔ روہیلہ سپاہیوں نے بہادری کی داستان رقم کی۔ ابدالی فوج کے سپاہیوں کا رعب مرہٹوں پر چھایا رہا، ان کے تمام جنگی فنون ناکام ہو گئے۔ فریقین میں ڈیڑھ لاکھ سے…
…زائد سپاہی مارے گئے جن مین زیادہ تعداد مرہٹوں کی تھی مرہٹوں سے نفرت کا اندازہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب مرہٹے شکست کھاکر بھاگے تو ان کا پیچھا کرکے انہیں مارنے والوں میں مقامی افراد کے ساتھ ساتھ عورتیں بھی شامل تھیں۔
اس جنگ میں مرہٹوں نے عبرت ناک شکست کھائی، اس کے بعد وہ…
…دوبارہ کبھی جنگی میدان میں فتح حاصل نہ کرسکے۔
احمد شاہ ابدالی نے دہلی پہنچ کر شہزادہ علی گوہر کو دہلی کے تخت پر بٹھایا اور دو ماہ بعد واپس چلا گیا۔
#پیرکامل
You can follow @Peer_Kamil_.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: