جب مدینہ پر کفّار کے لشکروں نے چڑھائی کردی
" احزاب "
کے موقع پر تو صحابہ
رضوان اللّٰہ علیہم نے کہا یہ
تو وہی ہوا جسکا وعدہ اللّٰہ
اور
اللّٰہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
نے کیا تھا ۔
اللّٰہ رب العزت سورۃ الاحزاب
میں فرماتا ہے ،
جاری ہے 👇
وَلَمَّا رَأَى الْمُؤْمِنُونَ الْأَحْزَابَ قَالُوا هَٰذَا مَا وَعَدَنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَصَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ ۚ وَمَا زَادَهُمْ إِلَّا إِيمَانًا وَتَسْلِيمًا
اور ایمان والوں نے جب (کفار کے) لشکروں کو دیکھا
(بے ساختہ) کہہ اٹھے
انہیں کا وعده ہمیں اللّٰہ تعالیٰ
جاری ہے👇
نے اور اس کے رسول نے دیا تھا
اور اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے سچ فرمایا،
اور اس (چیز) نے ان کے
ایمان میں اور شیوہٴ فرماں
برداری میں اور اضافہ کر دیا
(سورة الأحزاب،22)
یعنی جب مشکل سر پر آئی تو یہ
نہیں کہا کہ ہمارے ساتھ ہی کیوں
ایسا ہوا
ہمیں ہی کیوں راتوں کو جاگنا پڑ
جاری ہے 👇
رہا ہے ہمیں ہی کیوں بھوک کے
مارے پیٹ سے پتھر باندھنے
پڑ رہے ہیں ہمیں ہی کیوں دنیا
سے مٹ جانے کے قریب کیا گیا،
بلکہ آزمائش کو کھلی باہوں سے
قبول کیا اور اللّٰہ پر بھروسہ کیا
اس ایمان کے ساتھ کہ یہ
دنیا عارضی ہے اور دارالقرار تو
آخرت میں ہے،
جب تک ہم اس دنیا کو ضرورت
جاری ہے 👇
سے زیادہ اہمیت دیتے رہیں گے
تب تک ہمیں یہی لگے گا کہ
ہمیشہ ہم سے ہی ہمارے پیارے
چھن جاتے ہیں،
ہمیں ہی مالی نقصان ہوتا ہے،
ہمیں ہی لوگ تکلیف پہنچاتے ہیں،
ہر جگہ یہ ہم ہم رہے گا،
لیکن جب ہم اس بات کو
دل و جان سے تسلیم کرلیں گے
کہ یہ دنیا عارضی ہے
اور یہاں ہر چھوٹی
جاری ہے 👇
بڑی تکلیف امتحان کا حصہ ہے
تو بإذن اللّٰه دل صاف ہوجائے گا
ان غلط خیالات سے،
یہ دنیا اور ہم سب اللّٰه تعالٰی کی مخلوق ہیں،
اللّٰہ ہمیں جانتا ہے،
کسے تکلیف دہ امتحان دینا ہے
اور کتنا دینا ہے،
کسے پرسکون امتحان دینا ہے
اور کب تک،
یہ سب اللّٰه کی باتیں ہیں
جنکا ادراک ہمیں
جاری ہے👇
نہیں ہوسکتا،
یہ سب شیطانی خیالات ہوتے ہیں
جو آزمائش کے وقت آتے ہیں،
اللّٰہ سے پناہ مانگا کریں جب
ایسے خیالات آئیں،
مشکل حالات میں صبر کیا کریں،
اللّٰہ کے لئے حالات تبدیل
کرنا کوئ مشکل نہیں،
کبھی کبھی وہ یہ بھی دیکھتا
کہ
میرا بندہ مجھ پر کتنا توکل کرتا ہے،
مجھے چھوڑ جاتا کہ نہیں
You can follow @SohailLionKing.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: