آج بھی آرمی اسٹیبلشمنٹ اور ملک کے خلاف زہر اگلا جاتا خیر MSR نہ اپنے باپ MKR کی رویش جاری رکھا تھوڑا فرق کے MKR اخبارات کے ڈیپوں کو آگ لگواتا ہاکرز کو خریدا جاتا دوسر اخبار کی جگہ جنگ اخبار پھینکا جاتا ملازمین کو خرید کر غلط خبریں چھپوائی جاتیں قانوناً پابندی لگوائی جاتی(39)
ڈان MSR بندے اٹھواتا جو واپس آ جاتے ان کو اپنے اخبار اور ادارے کا نام بھول جاتا باقی تاریخ کا حصہ اب دی نیوز انگریزی اخبار آچکا تھا تو دی مسلم اور فرنٹیئر پوسٹ کو کیسے چھوڑتے دونوں تکڑے لوگ تھے تو اس کے لیئے تدبیر بدلی گئی دو مافیا کے ڈان MSR NS اکھٹے ہوئے ہاتھ ملایا اب آگے(40)