لکھوں یا نہ لکھوں؟
اچھا لکھ ہی دیتا ہوں کہ سند رہے.

میری ناقص رائے میں یہ کرونا وائرس بدنام زمانہ "نیو ورلڈ آرڈر" کی طرف ایک اور قدم ہے.
یہ ایک عالمی حکومت یا "ون ورلڈ ون گورنمنٹ" بنانے کی مشق ہے.

یہ مشق ہے کہ کیسے عوام, حکومتوں, ذرائع ابلاغ, افواج,درحقیقت اس طاغوتی نظام کے
راہ میں آنے والی ہر ممنکہ صورتحال کو قابو میں کرنا ہوگا.

یہی وجہ ہے کہ اس مرض سے نجات کے بجائے سارا ذور انسانی, ابلاغی, نفسیاتی وسائل کی بذور طاقت کنٹرولنگ پر ہے.

میں اس پراسرار وائرس کے وجود سے قطعاً انکار نہیں کر رہا بلکہ اسکے پھیلاؤ, کنٹرول اور علاج کے نام پر حاصل کیے
جانے والے اغراض و مقاصد پر سوال اٹھا رہا ہوں.

مزید یہ کہ اسوقت جب تقریباً تمام نام نہاد عوامی و اسلامی نمائندے اس وائرس (یا دوسرے الفاظ میں اس ممنکہ نظام) کے خوف سے گھروں میں دبکے ہوئے ہیں.
تحریک اسلامی کی قیادت و کارکنان جو اپنے تئیں اس وائرس کے آگے بند باندھنے کے لیے,
, یا مستحق افراد کی امداد کے لیے میدان عمل میں ہیں وہ درحقیقت اس طاغوتی نظام کے ڈیزائنرز کو یہ بتا رہے ہیں کہ مستقبل میں بھی وہ ہی اس دجّال کے آگے صف بستہ ہوں گے.
.

[ماضی میں الڈوس ہکسلے کی ("Brave-New-World") اور ایچ جی ویلس کی کتاب (The-Shape-of-Things-to-Come) اور کل شائع شدہ < https://bit.ly/2Uqawnz > اس پوت کے پاؤں دکھا رہے ہیں]

وللہ اعلم بالصّواب

~ راشدالزّماں-کراچی
You can follow @AsadRashid08.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: