یہ سن 1996 کی بات ہے

جب لاہور کے ایک تھیٹر میں کام کرنے والے میاں بیوی والدین بننے والے تھے ایک دن روٹین کے چیک اپ کیلئے ہسپتال گئے تو ان کی خوشی کی انتہاء نہ رہی جب انہیں بتایا گیا کہ ان کے ہاں جڑواں بیٹوں کی ولادت ہوگی
خیر سے بچے ہوگئے
👇👇👇
دلچسپ بات یہ کہ بچے ہمشکل بھی تھے

وہ دونوں وقت کے ساتھ بڑے ہوئے تو انہیں یہ جان کر بہت صدمہ ہوا کہ ان کا ایک بچہ گونگا ہے علاج کیلئے بہت گھومے مگر اتنا جان پائے کہ بچہ قابل علاج تو ہے مگر اس کیلئے امریکہ جانا پڑے گا

دونوں نے دن رات محنت کی مگر
👇👇👇
اتنے پیسے جمع کر پائے کہ والدین میں سے صرف ایک ہی بچے کے ساتھ ہی جایا جا سکتا تھا۔

ماں تھی، بیمار بچے کو کیسےخود سے جدا کر کے علاج کروا سکتی تھی

آخر ماں اور بچے کا ویزہ لگوایا گیا اور ایک دن وہ امریکہ روانہ ہو گئے۔

خاتون ائیرپورٹ سے بچے کو لیکر سنٹرل پارک کے
👇👇👇
علاقے کی طرف نکلی بچہ خوشی سے آگے آگے بھاگتا جا رہا تھا کہ اسے کہیں سے بیس بال کی گیند سر میں آن لگی۔ بچے نے ادھر اُدھر دیکھ کر مارنے والے کو دیکھا اور روتے ہوئے کہا: "او تیرا بیڑا غرق ہو۔"

ماں یہ دیکھ کر خوشی سے پاگل ہو گئی ۔ جلدی سے خاوند کو فون ملایا:
👇👇👇
"بچہ بول پڑا ہے اور تیرا بیڑا غرق ہو کہا ہے۔"

خاوند یہ سن کر چپ رہا پھر کہا ایک منٹ ٹھہرو۔ تھوڑی دیر کے بعد خاوند کی آواز آئی: تیرا وی بیڑا ای غرق

گونگے نو تے ایتھےای چھڈ گئی ایں
You can follow @AyaanBabo.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: