#جگر_مراد_آبادی

دل کہ مجسم آئینہ ساماں

اور وہ ظالم آئینہ دشمن

——

بشکریہ “ریختہ” @Rekhta
#جگر_مراد_آبادی

کہنے سننے کی غم عشق میں حاجت ہی نہیں

آنکھ سے ٹپکے گی ، دل میں جو محبت ہوگی

——

“شعلہ طور” از جگر مرادآبادی
#جگر_مراد_آبادی

ابتدا وہ تھی ، کہ تھا جینا محبت میں محال

انتہا یہ ہے کہ اب مرنا بھی مشکل ہوگیا

——-

“شعلہ طور” از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

کچھ بات بن پڑی نہ دل داد خواہ سے

کیا جانے کیا وہ کہہ گئے نیچی نگاہ سے

یہ جانتا ہوں، جانتے ہو ، میرا حال دل

یہ دیکھتا ہوں ، دیکھتے ہو کس نگاہ سے

—-

“شعلہ طور” از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

داستان غم دل ان کو سنائی نہ گئی

بات بگڑی تھی کچھ ایسی کہ بنائی نہ گئی

سب کو ہم بھول گئے جوش جنوں میں لیکن

اک تری یاد تھی ایسی جو بھلائی نہ گئی

#جگر_مراد_آبادی

عشق پر کچھ نہ چلا دیدۂ تر کا قابو

اس نے جو آگ لگا دی وہ بجھائی نہ گئی

پڑ گیا حسن رخ یار کا پرتو جس پر

خاک میں مل کے بھی اس دل کی صفائی نہ گئی

#جگر_مراد_آبادی

کیا اٹھائے گی صبا خاک مری اس در سے

یہ قیامت تو خود ان سے بھی اٹھائی نہ گئی

—-

“شعلہ طور” از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

میں ہوا ہشیار جتنا مجھ سے وہ غافل ہوا

دل سراپا غم بنا، جب میں سراپا دل ہوا



“پارہ ہائے جگر” (شعلہ طور از جگر مراد آبادی)
#جگر_مراد_آبادی

دے چکا جب دل تو کیسا خوف، شہرت ہو تو ہو

اب یہ سر جائے تو جائے اور قیامت ہو تو ہو

دل کہاں پہلو میں دل تو کر چلے پہلے ہی نذر

یہ جو کچھ بے چین سا ہے درد فرقت ہو تو ہو



شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

جگر کی بادہ کشی ان دنوں، معاذاللہ

جب آپ دیکھیں گے غرق شراب دیکھیں گے

——

شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

کس کو رہا ہے پاس عشق، کس کو رہے گا پاس حسن

حسن میں گم حواس عشق، عشق میں گم حواس حسن

دیدہ شوق سے ہوئیں آج وہ گل فشانیاں ،

ڈوب گئ بہار میں سادگی لباس حسن



شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

دن جوانی کے ، جگر، بے خبری میں گزرے

ہوش کا وقت جب آیا ، تو مجھے ہوش نہ تھا

—-

شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

ہم بھی ہیں کلمہ گو اسی کافر نگاہ کے

کافر جگر کو جس نے مسلمان بنادیا

——-

شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

وارفتگی شوق میں حد سے نہ گذر جا

ٹہراۓ جہاں مصلحت عشق ٹہر جا

کو نین کی ان بھول بھلیوں سے گذر جا

اپنی ہی طرف دیکھ ادھر جا نہ ادھر جا

تقلید صبا، اک روش عام ہے ، اے دل !

تو موج فنا بن کے ابھر، اور ٹہر جا

#جگر_مراد_آبادی

مجھ سا کوئ دیوانہ تجھے کون ملے گا؟

آ، اے اجل آ ! تو مرے ساتھ ہی مرجا

قاتل کی نگاہوں میں ہے ، اک معنی پنہاں

اے جاں بلب آمدہ ! کچھ دیر ٹہر جا

——

شعلہ طور از جگر مراد آبادی
#جگر_مراد_آبادی

کیا بتائیں دل سے مل کر کیا غضب ڈھاتا ہے دل

جس طرح آندھی کوئ آتی ہے یوں آتا ہے دل

——-

شعلہ طور از جگر مراد آبادی
You can follow @mughalbha.
Tip: mention @twtextapp on a Twitter thread with the keyword “unroll” to get a link to it.

Latest Threads Unrolled: