آخرکار عمران خان صاحب کو بھی حقیقت کا علم ہو ہی گیا ہم عام لوگ تو کب سے خدشات کا اظہار کر رہے تھے لیکن ہماری باتوں کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی اور اب سوچنے والی بات ہے کہ خان صاحب اب کیوں بول رہے ہیں پہلے کیوں نہ بولے تو بات یہ ہے کہ خان صاحب نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پہ
1/14
1/14
ڈاکٹرز اور رپورٹس کا بھروسہ کرتے ہوئے یہ مان لیا کہ نواز شریف واقعی بیمار ہے اور اس بیماری کا پاکستان میں کوئی علاج نہیں اس لیے نواز شریف کو باہر جانے دیا جائے لیکن ائیر ایمبولینس میں سوار ہوتے وقت کی ویڈیو اندر کی تصویر اور لندن کی ویڈیوز دیکھنے کے بعد خان صاحب کو کھٹکا
2/14
2/14
ہواکہ کچھ نہ کچھ غلط ہواہےاسکےبعدخان صاحب نےحقیقت پسندانہ تحقیقات کروائیں توحقائق حیران کن تھےاورخان صاحب کوپتہ چلاکہ ان کےساتھ اپنوں اورغیروں نےمل کرکیاکھیل رچایاہے پوری بات کرنے لسےپہلےدیکھتےہیں کہ اصل ائیرایمبولینس کیسی ہوتی ہے اورنوازشریف والی ڈرامہ ایمبولینس کیسی تھی
3/14
3/14
پہلی تین تصاویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ائیر ایمبولینس درحقیقت اندر سے کیسی ہوتی ہے اور آخری تصویر نواز شریف والی ڈرامہ ائیر ایمبولینس کی ہے قطری شاہی جہاز کو ائیر ایمبولینس کا نام دیکر ڈرامہ رچایا گیا اور پوری پاکستانی قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی اور ایک بار پھر بیوقوف
4/14
4/14
بنایا گیا اب آتے ہیں اصل بات کی طرف..... ذرائع کے مطابق آج عمران خان بلاوجہ نہیں بولے اسکے پیچھے بہت بڑی وجہ ہے نہیں تو عمران خان جیسا اعلیٰ ظرف کسی کی بیماری کا ایسے کبھی بھی مذاق نہیں اڑا سکتا.... ذرائع کے مطابق نواز شریف کی ساری رپورٹس فیک تھیں،آغاز اس معاملےکاڈاکٹرعدنان
5/14
5/14
نے کیا کہ مجھے ملنے نہیں دیا جا رہا جبکہ نواز شریف کی طبیعت بہت خراب ہے آپکو یاد ہو گا کہ کچھ عرصہ پہلے چغتائی لیب میں نواز شریف کی رپورٹ میں ایک ہیکر نے سسٹم ہیک کر کے کچھ نعرے درج کر دیے تھے چغتائی لیب کی مینیجمنٹ کو بلیک میل کیا گیا اور پھر اب اسکو استعمال کیا گیا
6/14
6/14
پھرجب اس دفعہ نواز شریف کے بلڈ سیمپلز چغتائی لیب بھیجے گئے تو ڈاکٹر عدنان نے خود اپروچ کر کے رپورٹس میں ٹیمپرنگ کروائی اور ٹیمپرنگ بھی پلیٹلیٹس کاؤنٹ میں کہ جسکی کمی کی مکمل تشخیص اور علاج کی سہولت پاکستان میں دستیاب ہی نہیں پھر انہی رپورٹس کی بنیاد پہ عدالت سے ضمانت لی گئی
7/14
7/14
اسکےبعدکراچی سے ایک ماہرڈاکٹرطاہرشمسی کوبلایاجاتا ہے اور کیا یہ محض اتفاق ہےکہ وہ سابق گورنر سندھ محمدزبیر کے سمدھی بھی ہیں تو ڈاکٹر شمسی نے تو سب کو یقین دلا دیا کہ نواز شریف ایک مہلک مرض میں مبتلا ہیں اور اگر فوری کوئی قدم نہ اٹھایا گیا تو اسکا بہت بھیانک نتیجہ نکل سکتاہے
8/14
8/14
پھرسروسز ہاسپٹل میں ایک میڈیکل بورڈ بنایا گیا نواز شریف کے مرض کی تشخیص اور علاج کرنا اسکی ذمہ داری قرار دیدی گئی اور حسن اتفاق دیکھیں کہ میڈیکل بورڈ کا سربراہ ڈاکٹر محمود ایاز جو کہ نواز شریف کےذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے سابقہ ٹیچر اور ان کے سسر کے بھائی ہیں کوبنایاگیا پھر
9/14
9/14
ہم نے دیکھا کہ کیسے روزانہ کی بنیاد پہ نوازشریف کے پلیٹلیٹس میں خطرناک حد تک کمی دکھائی جاتی رہی اور یہ تاثر دیا گیا کہ اسکی اصل وجہ بھی سامنے نہیں آ رہی سارے ملک میں ایک ایمرجنسی کی صورت حال بنا دی گئی دوسری طرف مولانا دھرنا دے کے اسلام آباد بیٹھ گئے اور عمران خان کودوطرفہ
10/14
10/14
دباؤ کا سامنا کرنا پڑا یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ فوج کے اندر سے بھی کچھ لوگوں نے اس سب ڈرامے میں اپنا کردار ادا کیا ہر ایک کے ذاتی اغراض و مقاصد تھے ایک نام اس اعلیٰ رینک کے افسر کا بھی شامل ہے جو جوائنٹس چیف بننے کی دوڑ میں شامل تھے اور سب سے گھٹیا کردار ایک وفاقی وزیر
11/14
11/14
نے ادا کیا جب یہ سب کچھ چل رہا تھا تو خان صاحب نے اپنے طور پہ تسلی کرنے کا فیصلہ کیا اور نواز شریف کے بلڈ سیملپلز شوکت خانم بھیجے گئے اور رپورٹس کولیکٹ کرنے کی ذمہ داری اس وزیر کے ذمے لگائی اور اس وزیر نے بھی عمران خان کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے مافیا کا ساتھ دیا اور
12/14
12/14
رپورٹس میں ٹیمپرنگ کروا کے عمران خان کے حوالے کیں جس کے بعد عمران خان نے ذاتی طور پہ نواز شریف کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا اور نواز شریف کے باہر جانے کا راستہ صاف ہوا اطلاعات کے مطابق خان صاحب نے اس وزیر سے استعفیٰ بھی طلب کر لیا ہے.....تو میں آخر پہ یہ کہنا چاہوں گا کہ تمام
13/14
13/14
محب وطن پاکستانی خان پہ بھروسہ رکھیں اورمافیا کی سازشوں پہ کان نہ دھریں خان شروع سےجس اسٹانس پرتھا آج بھی اسی پرکھڑاہےبس اسکےنرم دل کافائدہ اٹھاکراسکےساتھ ایک گھناؤناکھیل کھیلاگیاہےلیکن اب عمران خان سنبھل چکا ہے آج کی تقریر یہ بتانےکیلئےکافی ہے کہ وہ کسی چورکونہیں چھوڑےگا
14/14
14/14
Please unroll @threader_app